حکومت پنجاب نے تمام متعلقہ بینکوں کی برانچزکے حکام کو محکمہ خوراک کو گندم فروخت کرنے والے کاشتکاروں کو فوری و آسان ادائیگیوں کی ہدایت کردی

اتوار 22 اپریل 2018 12:50

فیصل آباد۔22 اپریل(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 اپریل2018ء) حکومت پنجاب نے فیصل آبادڈویژن کے چارو ں اضلاع فیصل آباد، جھنگ، ٹوبہ ٹیک سنگھ ،چنیوٹ سمیت صوبہ بھر کے تمام متعلقہ بینکوں کی برانچزکے حکام کو ۱ٓئندہ ہفتہ کے دوران شروع ہونیوالی گندم کی خریداری مہم کے دوران محکمہ خوراک کو گندم فروخت کرنے والے کاشتکاروں کو فوری و آسان ادائیگیوں کی ہدایت کی ہے تاکہ سرکاری طور پر مقررہ قیمت پر گندم فروخت کرنے والے کاشتکاروں کو کسی مشکل یاپریشانی کاسامنا نہ کرناپڑے نیززمینداروں ، کاشتکاروں ، کسانوں سے کہاگیاہے کہ وہ کسی بھی قسم کی شکایت کی صورت میں فوری طور پرمحکمہ خوراک پنجاب کے اعلان کردہ نمبروں پر رابطہ کرکے اپنی شکایات درج کرواسکتے ہیں جس کا 24گھنٹے کے اندر اندر ازالہ یقینی بنایاجائیگا۔

(جاری ہے)

محکمہ خوراک فیصل آباد ڈویژن کے ذرائع نے بتایاکہ حکومت پنجاب نے چھوٹے کسانوں کو مالی استحکام دینے کے لیے رواں سال 13سوروپے فی من سپورٹ پرائس کے حساب سے 130ارب روپے کے قریب ریکارڈ مالیت کی 40 لاکھ ٹن گندم خریدنے کااعلان کیا ہے۔انہوںنے بتایاکہ کسانوں کی سہولت کے لیے صوبہ بھر میں غیر جانبدارانہ جانچ پڑتال کے ذریعے گندم کی خریداری اور کسانوں کو ادائیگی کے طریقہ کار کو شفاف بنایا گیا ہے جس کے تحت حکومت پنجاب گندم خریداری مہم 2018-19ء کے ذریعے کاشتکاروں سے 40لاکھ ٹن سے زائد گندم براہ راست خریدے گی۔

انہوںنے بتایاکہ کمپیوٹر ائزڈ نظام کے ذریعے پنجاب بھر میں گندم خریداری کے 382مراکز قائم کئے گئے ہیںجہاںکسانوں کی سہولت کیلئے ان خریداری مراکز پر کاشتکارنمائندے بھی موجود ہوں گے۔انہوںنے بتایاکہ کاشتکاروں کو 9روپے فی بوری ڈیلیوری چارجزکی ادائیگی بھی کی جائیگی۔انہوں نے کاشتکاروں کو سفارش کی کہ وہ گندم کی جلد ازجلد کٹائی اور گہائی مکمل کریں کیونکہ اس مرحلہ پر اگر مؤثر منصوبہ بندی نہ کی گئی ہوتو گندم کی پیداوار کا تقریباً 10فیصد مختلف وجوہات کی بنا ء پر ضائع ہوجاتا ہے۔

انہوں نے کاشتکاروں کو آگاہ کیا کہ وہ گندم کی کٹائی اور گہائی کے دنوں میں مقامی الیکٹرونک وپرنٹ میڈیا یا نیٹ سے موسمی پیشین گوئی کو مدنظر رکھیںاوربارشوں کی صورت میں فصل کی کٹائی روک دیں جبکہ موسم صاف ہونے پر دوبارہ یہ عمل شروع کریں۔انہوںنے کہاکہ گندم کو ذخیرہ کرنے کے لیے پٹ سن کی نئی بوریاں استعمال کی جائیں اور گندم ذخیرہ کرتے وقت دانوں میں نمی کاتناسب 10فیصد سے زائد نہ ہو تاکہ گندم کو خراب ہونے سے بچاناممکن ہو سکے۔