بھارتی آرمی نے پاکستانی ڈرونز کی نشاندہی کے لیے مقامی سکیورٹی اہلکاروں کو تربیت دینا شروع کر دی

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین پیر 23 اپریل 2018 15:18

بھارتی آرمی نے پاکستانی ڈرونز کی نشاندہی کے لیے مقامی سکیورٹی اہلکاروں ..
نئی دہلی (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 23 اپریل 2018ء) : سینٹرل انڈسٹریل سکیورٹی فورسز کے ایک آفیسر نے انکشاف کیا کہ بھارتی آرمی نے ایوی ایشن سکیورٹی کو مزید سخت کرنے کے لیے سی آئی ایس ایف کے اہلکاروں کو پاکستانی اور چینی ڈرونز کی نشاندہی کرنے کی تربیت دینا شروع کر دی، اس منصوبے کے تحت گذشتہ ماہ گوپالپور کے علاقہ میں ایک 6 دن پر مشتمل سیشن کا انعقاد کیا گیا۔

جبکہ ملک کے دیگر علاقوں میں آئندہ کچھ مہینوں میں ایسے ہی کئی سیشنز کا انعقاد کیا جائے گا۔ بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق صرف نئی دہلی میں ہی 50 سے زائد نامعلوم ڈرونز اور اس جیسی کئی اشیا کی پروازوں کی شکایات موصول ہوئیں، اہلکار ان تمام ڈرونز میں سے کسی کی بھی نشاندہی کرنے سے قاصر رہے۔ سی آئی ایس ایف کے ایک افسر کا کہنا تھا کہ اس ضمن میں آرمی کی مدد سے نہ صرف ہم ان ڈرونز کی نشاندہی اور ان کا کھوج لگا سکیں گے بلکہ ہم انہیں نیوٹرلائز بھی کر سکیں گے۔

(جاری ہے)

اسے Remotely Piloted Aerial System کا نام دیا جاتا ہے جبکہ ٹریننگ حاصل کرنے والے اہلکاروں کو سیشنز کے دوران کئی ڈرونز دکھائے گئے۔ اس ٹریننگ میں بھارت اور دیگر ملکوں میں تیار کیے جانے والے ڈرونز سے متعلق بتایا گیا۔ بھارت اور دیگر ممالک میں تیار کیے جانے والے ڈرونز میں واضح فرق ہوتا ہے۔ بھارت کی ایوی ایشن اتھارٹی نے ڈرون کے استعمال پر کچھ مخصوص پابندیاں بھی عائد کی ہیں، جبکہ ایوی ایشن اتھارٹی ڈرون کا کھوج لگانے کے لیے ریڈار ٹیکنالوجی پر بھی کافی ریسرچ کر رہی ہے۔

نئی دہلی ائیر پورٹ پر تعینات سی آئی ایس ایف کے اہلکار نے کہا کہ ڈرونز کو نیوٹرلائز کرنا تو ٹھیک لیکن سب سے پہلا کام ان کا کھوج لگانا ہو گا۔ یہ عام آنکھ سے نظر تو آجاتے ہیں لیکن ان کو ٹریس کرنا مشکل ہے کہ آیا یہ کس ملک سے تعلق رکھتے ہیں۔ انہوں نے مزید بتایا کہ اس طرح کے کئی ریڈار بھی موجود ہیں جو ڈرونز سمیت آسمان میں اُڑنے والی دیگر چیزوں کا بھی کھوج لگا لیتے ہیں اور ایوی ایشن سکیورٹی کو مزید سخت کرنے کے لیے ریڈار ٹیکنالوجی کا استعمال ہماری ترجیحات میں شامل ہے۔

بھارتی حکام کا کہنا ہے کہ ڈرونز کو پکڑنے کے لیے کئی قسم کی ٹیکنالوجی کا بھی جائزہ لیا جا رہا ہے۔ ہم ایسی ٹیکنالوجی کو ٹیسٹ کر رہے ہیں جس کے استعمال سے ڈرون اور اس کے مواصلاتی نظام کو بلاک کیا جا سکے۔ ایسی کئی ٹیکنالوجی سے متعلق اگلے تربیتی سیشنز میں بتایا جائے گا جن سے غیر قانونی ڈرون کے آپریٹر کا کھوج لگایا جا سکے گا۔