ٹرمپ تارکین وطن پالیسی،سپریم کورٹ (کل) سماعت کرے گی

پیر 23 اپریل 2018 16:00

واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 23 اپریل2018ء) امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ کیاختیارات کا پہلا بڑامتحان(کل) بدھ کو شروع ہوگا جب سپریم کورٹ ان کی تارکین وطن پالیسی پر سماعت کرے گی۔امریکی صدر نے گزشتہ سال ستمبرمیں تارکین وطن پالیسی کااعلان کیا تھا جس کے تحت ایرن ، لیبیا، صومالیہ، شام اور یمن سے تعلق رکھنے والوں پر امریکا میں داخلے پرپابندی عائد کردی گئی تھی۔

افریقی ملک چاڈ بھی اس فہرست میں شامل تھا مگر رواں ماہ کی دس تاریخ کو امریکی صدرنے چاڈ کو اس فہرست سے نکال دیاتھا۔امریکی ہائی کورٹ نے امریکی صدر کی سفری پابندیوں اور تارکین وطن کی پالیسیوں کے قانونی پہلوں پر کبھی کوئی فیصلہ نہیں کیاہے۔ جبکہ ہائی کورٹ نے امریکی صدرکے ان قوانین کے خلاف نچلی عدالتوں کے فیصلوں کوکالعدم قراردینے درخواست پر عمل کیا۔

(جاری ہے)

امریکی صدرکی تارکین وطن کی پالیسی میں جو امور قابل بحث ہیں ان میں ایسی ریاستوں کے خلاف کارروائی شامل ہے جو کہ غیر قانونی تارکین وطن کی حوصلہ افزائی کرتی ہیں، غیرقانونی تارکین وطن کی ملک سے بیدخلی کے عمل تیز کرنا اور امریکا میں تارکین وطن کو شہری حیثیت دینے کے عمل کو کم سے کم کرناہے۔امریکی سپریم کورٹ ٹرمپ کی تارکین وطن پالیسی کیامورپر بدھ کو دلائل سنے گی اورجون کے اواخر تک اس پر فیصلہ سنائے گی۔