زیرو پوائنٹ تفتان کا بارڈر بند ہونے سے علاقے کی مزدور اور تاجر برادری فاقے پر مجبور ہوگئی ، ڈاکٹر منیر بلوچ

منگل 24 اپریل 2018 21:16

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 اپریل2018ء) پاکستان تحریک انصاف کے صوبائی الیکشن کوارڈی نیٹر اور ڈسپلنری کمیٹی کے چیئرمین ڈاکٹر منیر بلوچ نے چاغی اور نوشکی کی تاجر برادری کے وفد سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ زیرو پوائنٹ تفتان کا بارڈر بند ہونے سے علاقے کی مزدور اور تاجر برادری فاقے پر مجبور ہوگئی ہے بلوچستان جغرافیائی طور پر بہت اہمیت کا حامل ہے لیکن عدم توجہی کی وجہ سے یہاں کے باشندے بنیادی ضرویات روٹی ،کپڑا اور مکان کو ترس رہے ہیں بالخصوص نوشکی ،چاغی،دالبندین ،نوکنڈی جیسے علاقے میں گیس ،بجلی اور پانی نہ ہونے کے علاوہ روزگار کے حوالے سے فیکٹری انڈسٹری کچھ بھی نہیں بجلی اور پانی نہ ہونے کی وجہ سے زراعت تباہ ہوچکی ہے زیرو پوائنٹ تفتان روزگار اور معیشت کا واحد زریعہ ہے جسکے ذریعے مزدور ،تاجر برادری کے گھر کے چولہے جلتے ہیں لیکن ایران کی جانب سے غیراعلانیہ بلاجواز بارڈر بند کرنا ظلم و نا انصافی کی انتہاء ہے جس کی وجہ سے لوگ نان شبینہ کے محتاج ہوگئے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اگر حکومت نوشکی ،چاغی اوردیگر علاقوں کے عوام کو روزگار فراہم نہیں کرستی تو خدارا ان سے جینے کا حق تو نہ چھینے صوبائی حکومت اور چیمبر آف کامرس کی عدم دلچسپی علاقے کے عوام کے ساتھ نا انصافی کا منہ بولتا ثبوت ہے ۔ڈاکٹر منیر بلوچ نے کہا کہ میں بذات خود نوکنڈی سے تعلق رکھتا ہوں چونکہ چیئرمین سینٹ کا تعلق بھی نوکنڈی سے ہے لہذا ہم چیئرمین سینٹ،حکومت بلوچستان اور چیمبر آف کامرس سے اپیل کرتے ہیں کہ اس معاملے کا فوری طور پر نوٹس لیں حکومت پاکستان اورایران ایسی پالیسی ترتیب دیں جس میں ایران کی من مانی کی بجائے مزدور اور تاجر برادری کے مفادات کو ترجیح دی جائے۔

انہوں نے کہاکہ اگر حکمرانوں نے ایران کی جانب سے باڈر بند کرنے پرایکشن نہ لیا تو علاقے کے عوام کے ساتھ ملکر سخت سے سخت احتجاج کی راہ اپنائیں گے جس کی تمام ذمہ د اری حکومت پاکستان اورایرانی حکومت پر عائد ہوگی۔