سیالکوٹ، مرزا غلام احمد کی یاد میں کشمیری محلہ میں عجائب گھر کی تیاری شروع

ناپاک جسارت پر مذہبی حلقوں میں خاصی تشویش پائی جاتی ہے،ملک ذاکر حسین اعوان صدر مملکت اور وزیر اعظم حساس مسئلہ کا فوری نوٹس لیتے ہوئے اس فتنے کوختمکر یں ،رہنما جمعیت علمائے پاکستان کا مطالبہ

بدھ 2 مئی 2018 23:33

سیالکوٹ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 02 مئی2018ء) بانی احمدیہ جماعت مرزا غلام احمد کی یاد میں کروڑوں روپے کی لاگت سے کشمیری محلہ میں عجائب گھر کی تیاری شروع کردی گئی۔بانی احمدیہ جماعت مرزا غلام احمد کی یاد میں کروڑوں روپے کی لاگت سے محلہ کشمیریاں گلی حسام الدین نزد آبائی رہائش گاہ شاعر مشرق حضرت ڈاکٹر علامہ محمد اقبال عجائب گھر کی تیاری شروع کردی گئی جس مقصد کے لئے عجائب گھر کو سیالکوٹ میں100سال پہلے طرز تعمیر کیمطابق چھوٹی سیالکوٹی اینٹ اور دیار کی لکڑی سے تیار کیا جارہا ہے۔

اینٹوں کی پالش ،صفائی ، ستھرائی، قدیم طرز کے دروازوں کھڑکیوں کی تیاری کے لئے مشینری اندر ہی لگائی گئی ہے تاکہ عجائب گھر کی تیاری کے سلسلہ میں لوگوں کو معلوم نہ ہوسکے۔

(جاری ہے)

جس جگہ عجائب گھر کو تعمیر کیا جارہا ہے وہیں مرزا غلام احمد نے نبوت کا جھوٹا دعویٰ کیا جس پر سب سے پہلے اسی محلہ کے چند مکینوں نے یقین کا اظہار کیا۔ مرزا غلام احمد ضلع کچہری ڈی سی آفس میں درجہ چہارم کاملازم جسکی موت طہارت خانہ میں ہوئی۔

اس سلسلہ میں زیر تعمیر عجائب گھر کے قریب مرکزی جامع مسجد دو دروازہ کے خطیب و مرکزی نائب ناظم جماعت اہل سنت پنجاب حافظ حامد رضا نے بتایا کہ انہوں نے اس سلسلہ میں ڈپٹی کمشنر ڈاکٹر فرح نوید اور ڈی پی او اسد سرفراز سے ملاقات کی مگر تاحال انہوں نے اس جانب توجہ نہیں دی۔ جمعیت علمائے پاکستان کے رہنما ملک ذاکر حسین اعوان نے کہا ہے کہ اس ناپاک جسارت پر مذہبی حلقوں میں خاصی تشویش پائی جاتی ہے۔

انہوں نے صدر مملکت ممنون حسین اور وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی سے پروزور مطالبہ ہے کہ اس حساس مسئلہ کا فوری نوٹس لیتے ہوئے اس فتنے کوختم کیا جائے ۔ تحریک ختم نبوت کے رہنمائوں نے کہا ہے کہ ہر مسلمان کا عقیدہ ختم نبوت پر ہے جس کے بغیر اسکا ایمان نامکمل ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر عجائب گھر کی تعمیر کو روکا نہ گیا تو دوبارہ سیالکوٹ سے تحریک ختم نبوت کا آغاز ہو گیاجس میں ملک بھر سے عاشقان رسولؐ شرکت کریں گے اور اس فتنے کو ہمیشہ ہمیشہ کے لئے زمین بوس کردیں گے اسلئے انتظامیہ کو ایسی صورتحال سے قبل ہی ممکنہ اقدامات کرے۔