قرضوں پر انحصار نامناسب ہے،

نئے این ایف سی ایوارڈ کا اجراء نہ ہونے سے بجٹ میں آئینی سقم موجود ہے، ہمیں چادر دیکھ کر پائوں پھیلانے چاہئیں جماعت اسلامی کے پارلیمانی لیڈر صاحبزادہ طارق الله کا بجٹ پر بحث کے دوران اظہار خیال

جمعہ 4 مئی 2018 12:43

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 04 مئی2018ء) جماعت اسلامی کے پارلیمانی لیڈر صاحبزادہ طارق الله نے وفاقی بجٹ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ بجٹ میں آمدن کم اور اخراجات زیادہ دکھائے گئے ہیں، قرضوں پر انحصار نامناسب بات ہے، نئے این ایف سی ایوارڈ کا اجراء نہ ہونے سے بجٹ میں آئینی سقم موجود ہے۔ ہمیں چادر دیکھ کر پائوں پھیلانے چاہئیں۔

(جاری ہے)

جمعہ کو قومی اسمبلی میں بجٹ پر بحث میں جماعت اسلامی کے پارلیمانی لیڈر صاحبزادہ طارق الله نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے چھٹا بجٹ پیش کیا ہے۔ حکومت کی طرف سے 2018-19ء کا بجٹ پیش کرنا سوالیہ نشان ہے کیونکہ یہ آنے والی حکومت کا اختیار استعمال کرنے کے مترادف ہے۔ اپوزیشن نے ہماری صرف چار ماہ کا بجٹ پیش کرنے کی تجویز تسلیم نہیں کی۔ 2007ء کے بعد این ایف سی نہیں دیا گیا۔ اس بجٹ میں یہ آئینی سقم ہے۔ قومی اقتصادی کونسل سے تین صوبوں نے واک آئوٹ کیا۔ صوبوں کا اتفاق رائے لازمی تھا۔ اس صورتحال میں صوبوں میں محاصل تقسیم کرنے کا طریقہ کار کیا ہوگا۔ بجٹ کا مقصد قوم کے لئے موثر منصوبہ بندی ہے۔