حکومت کے آخری 32دن میں بجٹ پیش کرنا قابل قبول نہیں، موجودہ حکومت نے اگلی حکومت کے حق پر ڈاکہ مارا ہے،

حکومت نے قانونی تقاضے پورے کئے بغیر غریب، مزدور، کاشتکار کا دشمن بجٹ پیش کیا جماعت اسلامی کے سینیٹر مشتاق خان کا سینیٹ میں اظہار خیال

جمعہ 4 مئی 2018 18:39

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 04 مئی2018ء) جماعت اسلامی کے سینیٹر مشتاق خان نے کہا ہے کہ حکومت کے آخری 32دن پہلے بجٹ پیش کرنا قابل قبول نہیں، موجودہ حکومت نے اگلی حکومت ے حق پر ڈاکہ مارا ہے، حکومت نے قانونی تقاضے پورے کئے بغیر غریب، مزدور، کاشتکار کا دشمن بجٹ پیش کیا ہے۔ وہ جمعہ کو سینیٹ میں اظہار خیال کررہے تھے۔

(جاری ہے)

سینیٹر مشتاق نے کہا کہ موجودہ بجٹ آئی ایم ایف کا ہے، حکومت نے دفاع پر 198ارب روپے اضافی خرچ کئے، قرض اور سود پر 1054ارب روپے اور 1304اضافی ہیں،200ارب روپے پی ایس ڈی پی میں کمی کی گئی ہے،36فیصد بجٹ کیلئے قرض لینا پڑے گا، قرض لئے گئے روپے سے دعوے کئے جا رہے ہیں اور قوم کو دھوکہ دیا جا رہا ہے، ایسے ادارے بھی ہیں جن کیلئے رقم رکھی گئی ہے جنہوں نے گزشتہ سال ایک روپیہ بھی خرچ نہیں کیا، صاف پانی اور دیگر سہولیات کیلئے کچھ نہیں، میں نے 25تجاویز فنانس کمیٹی میں جمع کرائی ہیں جن میں اکثر منظور کرلی گئی ہیں، سود کی موجودگی میں غربت ختم نہیں ہو سکتی، طبقاتی تقسیم ختم نہیں ہو سکتی، سود خدا اور اس کے رسول کے ساتھ جنگ ہے، اس وقت ملک میں برآمدات 19ارب اور درآمدات 47ارب روپے کے ہیں، حکومت نے 66فیصد جی ڈی پی کا قرض لیا گیا ہے، جو 60فیصد سے زیادہ ہے، حکومت نوٹ کو عزت دیتے ہیں تو ووٹ کو عزت دینے والے پارلیمنٹ کو بھی عزت دیں، وزیر خزانہ صاحب ملک میں 15ہزار روپے تنخواہ والے کو بجٹ بنا کر دکھائیں، صدر اور وزیراعظم کے اخراجات 28فیصد اضافہ ہوا ہے، پٹرول مہنگا کر کے وزارت خزانہ ملک کو خانہ جنگی کی طرف لے جا رہے ہیں،100روپے کے موبائل کارڈ پر 40روپے ٹیکس وصول کئے جا رہے ہیں، ملک میں 46لاکھ نوجوان منشیات کے عادی ہیں، فاٹا کیلئے کم رقم رکھی گئی ہے۔