موبائل فونز استعمال کرنے والے کروڑوں صارفین کے لئے چیف جسٹس کا نوٹس امید کی کرن بن گیاہے ،الطاف شکور

جمعہ 4 مئی 2018 22:49

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 04 مئی2018ء) پاسبان پاکستان کے صدر الطاف شکور نے چیف جسٹس سپریم کورٹ آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار کی جانب سے موبائل فون کمپنیوں کے کارڈ کی ریچارجنگ پر ٹیکس کی کٹوتی کے معاملے پر ازخود نوٹس لینے کو قابل تعریف اورخوش آئند اقدام قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ موبائل فونز استعمال کرنے والے کروڑوں صارفین کے لئے چیف جسٹس کا نوٹس امید کی کرن بن گیاہے ۔

موبائل کمپنیا ں کارڈ ز کی ری چارجنگ پر ،فون کالز پر ،ایس ایم ایس پر ، ہیلپ لائن پررابطہ کرنے پر اور کسٹمر سروس کے نمائندے سے بات کرنے پر الگ الگ رقوم واضافی ٹیکس کی کٹوتی کرتی ہیں ۔ اس طرح طویل عرصہ سے موبائل فونز کمپنیاں لوٹ مار کا بازار گرم کرکے صارفین کے حقوق کی بدترین پامالی و حق تلفی کررہی ہیں اور اربوں روپے صارفین کی جیبوں سے بٹورے جار ہے ہیں ۔

(جاری ہے)

یہ موبائل کمپنیاں فری کالز پیکجز پر پیسے کاٹنے کے باوجود فری کال کرنے پر مزید پیسے کاٹ لیتی ہیں جبکہ اکثر موبائل کمپنیاں اپنی مرضی سے صارفین پرنت نئے پیکجز مسلط کرکے ان کے ری چارج کردہ کارڈ یا ایزی لوڈ کے پیسے ہڑپ کر جاتی ہیں ۔ پاسبان پریس انفارمیشن سیل سے جاری کردہ بیان میں پاسبان پاکستان کے صدر الطاف شکور نے مزید کہا کہ چیف جسٹس سپریم کورٹ آف پاکستان نے موبائل فونز کمپنیوں کی لوٹ کھسوٹ کا نوٹس لے کر موبائل فون استعمال کرنے والے کروڑوں صارفین کو لوٹ کھسوٹ سے بچانے کاشاندارا قدام اٹھایا ہے ۔

پاسبان کا مطالبہ ہے کہ موبائل فون کمپنیوں کی آمدن و اخراجات کا بھی جائزہ لیا جائے اورصارفین سے اضافی رقوم بٹورنے والی کمپنیوں کے خلاف سخت کاروائی عمل میں لائی جائے ۔ پاسبان نے اس معاملے پر حکام اور چیف جسٹس کو متعدد خطوط ارسال کئے ہیں جن میں موبائل فون کمپنیوں کی لوٹ کھسوٹ کی واضح طور پر نشاندہی کی گئی ہے ۔ اکثر موبائل کمپنیوں کے نیٹ ورک بعض مقامات پرکام ہی نہیں کرتے، تمام کمپنیوں کو پابند کیا جائے کہ وہ اپنے نیٹ ورک کی بہتری کو یقینی بنائیں اورصارفین کولوٹنا بند کریں۔

االطاف شکورنے مزید کہا کہ انٹرنیٹ پیکجز کے نرخوں میں بھی موبائل کمپنیوں نے نہ صرف اضافہ کیا بلکہ پہلے کی نسبت موجودہ انٹرنیٹ ایم بی کم کردیئے گئے ہیں، جس پر پی ٹی اے کو ایسی کمپنیوں کے خلاف ازخود کاروائی کرنی چاہئے تھی۔ایس ایم ایس پیکچزلینے کے باوجود دن بھر میں 300سے زائد ایس ایم ایس کرنے پر سروس معطل کردی جاتی ہے جبکہ اصولاً اگر کوئی صارف پیکج مکمل استعمال نہیں کرسکا تو مدت میعاد پوری ہونے پر بچے ہوئے پیکجز کواگلے پیکج میں منتقل یا اس کے عوض چارج کردہ رقم واپس کردینی چاہئے مگر کمپنیاں یہ رقم واپس نہیں کرتیں #