راولپنڈی: دھاتی ڈور نے ایک اورموٹر سائیکل سوار نوجوان کی جان لے لی

ڈور گلے میں پھنس جانے پرنوجوان کی گردن بری طرح کٹ گئی جو خون زہادہ بہہ جانے کی وجہ سے طبی امداد ملنے سے قبل ہی جان کی بازی ہار گیا ، پولیس نے مبینہ طور پر16گھنٹے سے زائد وقت معاملے کو دبائے رکھا،معاملہ دبانے کے لئے متوفی کے لواحقین اور مقامی افراد پر دبائو ڈالتی رہی جنوری2017سے اب تک گلے پر ڈور پھرنے سے 4سالہ بچی سمیت مجموعی طور پر5افراد جاں بحق اور 1ٹریفک وارڈن سمیت 2افراد زخمی ہو چکے ہیں

ہفتہ 5 مئی 2018 19:10

راولپنڈی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 05 مئی2018ء) تھانہ صدر بیرونی کی چوکی رنیال کے علاقے چکری روڈ پر دھاتی ڈور نے ایک اورموٹر سائیکل سوار نوجوان کی جان لے لی ڈور گلے میں پھنس جانے پرنوجوان کی گردن بری طرح کٹ گئی جو خون زہادہ بہہ جانے کی وجہ سے طبی امداد ملنے سے قبل ہی جان کی بازی ہار گیا تاہم پولیس نے مبینہ طور پر16گھنٹے سے زائد وقت معاملے کو دبائے رکھا اورمعاملہ دبانے کے لئے متوفی کے لواحقین اور مقامی افراد پر دبائو ڈالتی رہی اس طرح جنوری2017سے اب تک گلے پر ڈور پھرنے سے 4سالہ بچی سمیت مجموعی طور پر5افراد جاں بحق اور 1ٹریفک وارڈن سمیت 2افراد زخمی ہو چکے ہیںاطلاعات کے مطابق چونترہ کے علاقہ سروبہ کا رہائشی 22سالہ عدنان موٹر سائیکل پر چکری روڈ جارہا تھا کہ میراخورد کے قریب نامعلوم سمت سے آنے والے کیمیکل (دھاتی)ڈور اس کی گردن پر پھر گئی جس سے اس کی گردن بری طرح کٹ جانے سے خون کا فوارہ نکل پڑا جسے مقامی افراد نے اپنی مدد آپ کے تحت ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال منتقل کیا لیکن خون زیادہ بہہ جانے کی وجہ سے جانبر نہ ہو سکا متوفی کی میت اس کے آبائی علاقے سروبہ پہنچا دی گئی جہاں نماز جنازہ کی ادائیگی کے بعداسے ہفتہ کے روز سینکڑوں سوگواروں کی موجودگی میں سپرد خاک کر دیا گیا ادھرپولیس نے واقعہ سے لاعلمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انہیں اس حوالے سے کوئی درخواست ہی موصول نہیں ہوئی اطلاعات کے مطابق متوفی کا چچا بھی محکمہ پولیس میں ملازم ہے یا د رہے کہ جنوری2017سے اب تک گلے پر ڈور پھرنے سے 4سالہ بچی سمیت مجموعی طور پر5افراد جان کی بازی ہار چکے ہیںجبکہ 1ٹریفک وارڈن سمیت 2افراد زخمی ہو چکے ہیں گزشتہ سال 29مارچ کوتھانہ وارث خان کے علاقے ٹیپو روڈ پر گلے پردھاتی ڈور پھرنے کے واقعہ میں 30سالہ حبیب نامی ٹریفک وارڈن اوررواں سال 9فروری کوتھانہ سٹی کے علاقے کمیٹی چوک میں معراج خالد نامی ایم اے کا طالبعلم گلے پر دھاتی ڈورپھرنے سے شدید زخمی ہو گیاتھادریں اثنا شہریوں نے گلے پر ڈور پھرنے سے نوجوان کی المناک موت کی تمام تر ذمہ داری پولیس پر عائد کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کی جانب سے پتنگ فروشی اور پتنگ بازی پر مکمل پابندی کے سخت احکامات کے باوجود پولیس پتنگیں لوٹنے والے بچوں اور نوجوانوں سے 1پتنگ اور 1ڈور کی برآمدگی کے مقدمے درج کر کے افسران کے سامنے اپنی کارکردگی ظاہر کرتی ہے لیکن اندرون شہر پتنگوں اوردھاتی ڈوروں کے بڑے گوداموں کے مالکان اور کروڑوں کا دھندہ کرنے والے بڑے مگر مچھوں کے خلاف کوئی کاروائی نہیں کی جاتی ۔