کوئٹہ، کوئلہ کی 3 کا نیں منہدم ہو نے سی2کا ن کن جاں بحق ،23کان کن کا نوں کان میں پھنس گئے

11 کو بے ہوشی کی حالت میں نکال لیاگیا،پی ڈی ایم اے کی امدادی ٹیمیں متاثرہ علاقے میں پہنچ گئیں

ہفتہ 5 مئی 2018 21:44

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 05 مئی2018ء) بلوچستان کے علاقے مارگٹ میں کوئلہ کی 3 کا نیں منہدم ہو نے سی2کا ن کن جاں بحق ،23کان کن کا نوں کان میں پھنس گئے ، 11 کو بے ہوشی کی حالت میں نکال لیاگیا،کا نوں کے اندر پھنس جا نیوالے مزدوروں کو نکالنے کیلئے امدادی کارروائیوں کا سلسلہ جاری ہے بلکہ پی ڈی ایم اے کی جا نب سے بھی امدادی ٹیمیں متاثرہ کا نوں میں پہنچ گئیں ۔

اطلاعات کے مطابق گزشتہ روز مارگٹ کے علاقے میں کوئلہ کے تین کانیں منہدم ہو جا نے سے کانوں کے اندر کام کرنے والے درجنوں مز دورو پھنس گئے ہیں جن میں سے 13کو بے ہو شی کی حا لت میں کا نوں سے نکا ل لیا گیا ہے تا ہم آخری اطلا عات تک زندہ نکا لے جا نے والے مزدوروں میں سے 2کا ن کنوں کی مو ت واقعہ ہو چکی ہیں جبکہ دیگر کی زندگی بچا نے کی کو ششیں کی جا رہی ہیں دوسری جا نب بتا یا جا رہا ہے کہ منہدم ہو نے والے کا نوں میں ابھی تک 23مزدور پھنسے ہو ئے ہیں جنہیں نکالنے کیلئے امدادی کارروائیاں جاری ہیںادھر پی ڈی ایم اے کے حکام کا کہنا ہے کہ کا نوں میں پھنس جا نے والے کا کنوں کی زندگی بچا نے کے لئے امدادی ٹیمیں روا نہ کر دی گئی ہیں گھنٹے گزر جا نے کے بعد پھنس جا نے والے مزدوروں کی زندگی سے متعلق امیدیںمعدوم ہو تی جا رہی ہیں ۔

(جاری ہے)

ایدھی ذرائع کا کہناہے کہ متا ثرہ کان کنوں کی جا نب5 ایمبو لینسز روانہ کر دی گئی ہیں جبکہ مزید کو بھی روانہ کیا جا رہا ہے ۔یاد رہے کہ بلوچستان کے مختلف علاقوں میں کوئلہ کانوں میں حادثات نئی بات نہیں بلکہ ہر ماہ ان کانوں میں حادثات کے باعث قیمتی انسانی جانوں کا ضیاع ہوتاہے ،لیبر تنظیموں کے مطابق رہنما ئوں نے یکم مئی کو کو ئٹہ میں تقریبا ت سے خطاب میں دعویٰ کیا تھا کہ صرف ما ہ اپریل میں کانوں میں پیش آنے والے حادثا ت کے نتیجے میں 20سے زائد مزدور لقمہ اجل بنے ہیں جبکہ متعدد کو شدید چوٹیں آئیں ہیںتاہم حادثات کی روک تھام کیلئے اقدامات نہیں کئے جارہے جو المیہ ہے ۔