پاکستان میں بدقسمتی سے تعلیمی نظام اور نصاب میں اصل تاریخ کوچھپایا گیا ہے ،ْمولانا فضل علی حقانی

جو قومیں اپنی ماضی سے کٹی ہوئی ہوں وہ قومیں اپنے حدود کا صحیح تعین نہیں کرسکتیں ،ْ رہنما جے یو آئی کا خطاب

اتوار 6 مئی 2018 17:50

صوابی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 06 مئی2018ء) جے یو آئی ف کے مرکزی نائب امیر مولانا فضل علی حقانی نے کہا ہے کہ پاکستان میں بدقسمتی سے تعلیمی نظام اور نصاب میں اصل تاریخ کوچھپایا گیا ہے جس کی وجہ سے ہمارے نوجوان اپنے اسلاف کی تاریخ سے بے خبر ہیں اور جو قومیں اپنی ماضی سے کٹی ہوئی ہوں وہ قومیں اپنے حدود کا صحیح تعین نہیں کرسکتیں ۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار اُنہوں نے حجرہ بلڑخیل زیدہ سٹی جمعیت طلباء اسلام کے کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا ،جس سے جید اور بزرگ عالم دین مولانامحمد امین دوست ضلعی صدر جے ٹی آئی مولانا گوہرزمان ، مرکزی کونسل کے رُکن نورالاسلام ، حلقہ پی کے 45 کے صدر مولانا محمد جاوید ، فیض الرحمن عرف گل ،زیدہ سٹی کے صدر نعمان خان اور دیگر نے بھی خطاب کیا ، مولانا فضل علی حقانی نے کہا کہ دُنیا میں دو واضح قوتیں ہیں ،ایک سیکولر قوت ہے جس کا مذہب اور دین سے کوئی تعلق نہیں اور ان کا یہ سوچ و فکر ہے کہ ریاست سے مذہب کا کام اور واسطہ نہیں سیکولر نظام کی وجہ سے پاکستان میں فحاشی و عریانی کو فروغ مل رہا ہے اور اس کی واضح ثبوت یہاں نوجوان لڑکیاں ہیں جس نے حال ہی میں پلے کارڈ اُٹھارکھی تھی جس پر ’’ میرا جسم میری مرضی ‘‘ کے نعرے درج تھے ،سیکولر قوتوں کی سازش کی وجہ سے اسلام کے نام پر بننے والے پاکستان میں لڑکیوں کو اس قسم کی آزادی سے جرأت ملی ،سرکاری سکولز کے گیٹوں پر ہم جنس پرستی کے نشانات لگائے گئے ہیں یہی قوتیں ہمارے وسائل ،دین ،عقیدہ ،اقدار ،معیشت اور طور طریقوں پر حملہ آور اور قابض ہے جبکہ دوسری قوت مذہبی لوگ ہیں جو پاکستان سمیت دُنیا بھر میں اسلامی نظام چاہتے ہیں ،جہاد کے اس میدان میں ایمانی عقیدے ،معاشی ، معاشرتی اقدار ، عزت اور اسلام کا تحفظ صرف مذہبی قوتیں کرتی ہیں ،یہی وجہ ہے کہ پاکستان میں عقیدہ ختم نبوتؐ ،ناموس رسالتؐ اور آئین پاکستان میں اسلامی دفعات علماء ہی کی وجہ سے محفوظ ہیں ،انہوں نے کارکنوں سے اپیل کی کہ وہ آنے والے انتخابات میں جے یو آئی کا پیغام گھر گھر عوام تک پہنچادیں اور ایم ایم اے کے پلیٹ فارم پر متحد ہوکر ان تمام سازشوں کو ناکام بنادیں تاکہ ہمارا نوجوان نسل اس تباہی سے بچ سکے ۔