لائیو رپورٹنگ کے دوران خاتون رپورٹر سے اوباش نوجوان کی بدتمیزی

خاتون رپورٹر آگ بگولہ ، مائیک سے ہی نوجوانوں کی پٹائی کر ڈالی

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین منگل 8 مئی 2018 13:54

لائیو رپورٹنگ کے دوران خاتون رپورٹر سے اوباش نوجوان کی بدتمیزی
امریکہ (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 08 مئی 2018ء) : سوشل میڈیا پر ایک غیر ملکی خاتون رپورٹر کی ویڈیو وائرل ہو رہی ہے ۔ اس ویڈیو میں خاتون کو لائیو رپورٹنگ کے دوران موقع پر موجود نوجوانوں کی مائیک سے پٹائی کرتے ہوئے دیکھا گیا۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق لائیو رپورٹنگ کے دوران اس خاتون رپورٹر نے مائیک کا استعمال کرتے ہوئے خود کا بچاؤ کیا۔ خاتون رپورٹر کا کہنا تھا کہ میکسیکو میں لائیو رپورٹنگ کے دوران ایک فٹ بال فین نے مجھے جنسی ہراساں کیا۔

ماریہ فرنانڈا مورا فوکس سپورٹس میں بطور سپورٹس رپورٹر اپنے فرائض انجام دے رہی ہیں۔ وہ اسٹیڈیم کے باہر مداحوں کا انٹرویو کر رہی تھیں جب انہیں جنسی ہراسانی کا سامنا کرنا پڑا۔ ماریہ نے کہا کہ لائیو کوریج کے دوران ایک مداح میں مجھے ہراساں کیا۔

(جاری ہے)

پہلے مجھے لگا کہ ایسا زیادہ رش اور دھکم پیل کی وجہ سے ہوا،میں نے نظر انداز کیا اور اپنا کام جاری رکھا۔

جس پر اس مداح نے میری نظراندازی کا غلط فائدہ اُٹھایا۔ جب اس نے اپنی حد پار کی تو میں نے خود کا تحفظ کرنے کا تہیہ کیا۔ ماریہ کا کہنا تھا کہ اس دن اسٹیڈیم کے باہر جو میرے ساتھ ہوا وہ دنیا میں کئی خواتین کےساتھ ہوتا ہے۔ رپورٹر نے بتایا کہ اس معاملے کو رپورٹ کرنے کے بعد مجھے کئی کمنٹس موصول ہوئے ۔ کئی صارفین نے میری کردار کشی کی اور کہا کہ میں اسی رویے کی مستحق ہوں۔

کئی صارفین نے تو یہاں تک کہہ دیا کہ کہ مجھے جنسی زیادتی کا نشانہ ہی بنا دیا جانا چاہئیے۔ لیکن کئی سوشل میڈیا صارفین نے ٹویٹر ہیش ٹیگز سے میرا دفاع کیا اور مجھے سپورٹ بھی کیا۔ خواتین صارفین کا کہنا تھا کہ ایک خاتون پوری خواتین کی عکاسی کرتی ہے ، لہٰذا کسی ایک خاتون کے ساتھ بھی ایسا سلوک تمام خواتین کی توہین ہے۔ ایک سروے کے مطابق میکسیکو میں 66 فیصد خواتین کو اپنی زندگی میں کم ازکم ایک مرتبہ ضرور جنسی ہراسانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے، 58 فیصد خواتین عوامی مقامات پر غیر مناسب لمس کا نشانہ بنیں۔ خیال رہے کہ دنیا بھر میں خواتین کو عوامی مقامات پر جنسی ہراسانی کا سامنا ہے ، لیکن ہر خاتون کو چاہئیے کہ اس گھناؤنے فعل کے خلاف آواز اُٹھائے اور جس قدر ہو اس کی مذمت کرے۔

متعلقہ عنوان :