جنوبی وزیرستان ، فنڈز جاری نہ ہونے کی وجہ سے محکمہ ہائی وے اور محکمہ بلڈنگ کے سالانہ ترقیاتی منصوں پر کام بندہوگیا

بدھ 9 مئی 2018 23:15

جنوبی وزیرستان (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 09 مئی2018ء) فاٹا کے قبائلی علاقوں اور خصوصا جنوبی وزیرستان میں سالانہ ترقیاتی منصوبے فنڈز کی عدم دستیابی کے باعث بند کردیئے گئے ہیں۔فاٹا سیکرٹریٹ فنانس ڈیپارٹمنٹ سے فنڈز جاری نہ ہونے کی وجہ سے محکمہ ہائے وے اور محکمہ بلڈنگ کے تمام سالانہ ترقیاتی منصوں پر کام بند کردیاگیا ہے۔فنڈز کی عدم ریلیز ہونے اور جاری ترقیاتی منصوبوں پر کام کی بندش کی وجہ سے قبائلی عوام میں سخت مایوسی کی لہر دوڑ گئی ہے۔

زرائع کے مطابق فاٹا کے قبائلی علاقہ جنوبی وزیرستان میں محکمہ ہائی وے اور محکمہ بلڈنگ کے جاری ترقیاتی منصوبوں پر کنٹریکٹرز نے کام بند کردیا ہے۔ایک جانب گورنر سیکرٹریٹ فاٹا کے فنانس ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے بروقت فنڈز ریلیز نہ ہونے کی وجہ سے کنٹریکٹرز کام نہیں کرسکتے ہیں۔

(جاری ہے)

تو دوسری جانب ترقیاتی منصوبوں کا ریٹ کم ہونا بھی ترقیاتی منصوبوں میں رکاوٹ بن چکی ہے۔

کیونکہ بندوبستی علاقوں سے سیمنٹ ،اینٹ ،سریا اور دیگر سامان قبائلی علاقہ تک پہنچانے پر بھاری اخراجات آکر ترقیاتی منصوبے کنٹریکٹرز کے لئے نقصان کا باعث بنے ہوئے ہیں۔جبکہ ایگزیکٹو انجنئیر کی جانب سے بھاری کمیشن کے مطالبے نے بھی کنٹریکٹرز کے اوسان خطا کردئے ہیں۔سروے رپورٹ کے مطابق جنوبی وزیرستان میں اکتوبر 2009ء میں قبائلی عوام نے نقل مکانی کرکے بندوبستی علاقوں ٹانک اور ڈیرہ اسمعیل خان میں پناہ لے لی تھی۔

اور ایک عشرے تک جنوبی وزیرستان میں ترقیاتی منصوبوں پر کام بند تھا ۔متاثرین کی واپسی کے بعد جنوبی وزیرستان میں جاری ترقیاتی منصوبوںپر سے پابندی اٹھالی گئی ۔کنٹریکٹرز نے ترقیاتی منصوبوں پر کام شروع کردیا تاہم گورنر سیکرٹریٹ فاٹا سے فنڈز ریلیز نہ ہونے کی وجہ سے کنٹریکٹرز نے ترقیاتی منصوبوں پر دوبارہ کام بند کردیا ہے۔سروے رپورٹ میں قبائلی عمائدین اور کنٹریکٹرز سے بھی رابطہ قائم کیاگیا جہنوں نے فنڈز کی ریلیز ہونے میں فاٹا سیکرٹریٹ فنانس ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے سست روی کوزمہ دار ٹھرایا ہوہے۔

قبائلی عمائدین نے کنٹریکٹر کا کہناتھا کہ جنوبی وزیرستان سے اکتوبر 2009ء پر لاکھوں قبائلیوں نے نقل مکانی کرکے بندوبستی علاقوں میں پناہ لے لی تھی ۔اور تقریبا ایک عشرے تک جنوبی وزیرستان میں سالانہ ترقیاتی منصوبوں پر کام بند تھا ۔اب جب ایک عشرے کے متاثرین گھروں کو پہنچ چکے ہیں تو ایک عشرے سے بند فندز سالانہ ترقیاتی منصوبوں کو جاری کیا جائے تاکہ فنڈز کی کمی کی وجہ سے جاری ترقیاتی منصوبوں سے رکاوٹ کا خاتمہ ہوسکے۔

قبائلی عمائدین اور کنٹریکٹرز نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ ،کورکمانڈر پشاور ،گورنر کے پی کے،فنانس ڈیپارٹمنٹ سیفران کے حکام بالاء اور اے سی ایس فاٹا سے مطالبہ کیا ہے کہ جنوبی وزیرستان ایجنسی کے ایک عشرے سے بند سالانہ ترقیاتی منصوبوں پر کام کی رفتار تیز کرنے کے لئے فنڈز کی عدم دستیابی کی رکاوٹ دور کر کے فنڈز جلد از جلد جاری کرنے کے لئے احکامات صادرکریں۔