جوہری عدم پھیلاؤ سے متعلق پاکستان اپنے وعدوں پر قائم ہے،سیکرٹری خارجہ

جمعرات 10 مئی 2018 16:33

جوہری عدم پھیلاؤ سے متعلق پاکستان اپنے وعدوں پر قائم ہے،سیکرٹری خارجہ
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 10 مئی2018ء) سیکریٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ نے کہا ہے کہ پاکستان نیوکلیئرسپلائر گروپ (این ایس جی) میں شمولیت کیلئے تمام شرائط پر پورا اترنے کیلئے تیار ہے جبکہ جوہری عدم پھیلاؤ کے حوالے سے پاکستان اپنے وعدوں پر قائم ہے۔گزشتہ روز وزارت خارجہ کے اسٹریٹیجک کنٹرول ڈویڑن کی جانب سے’اسٹریٹیجک ایکسپورٹ کنٹرول کا حال اور مستقبل‘ کے عنوان کے تحت ہونے والے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے سیکریٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ نے کہا کہ پاکستان جوہری عدم پھیلاؤ کے معاہدے این پی ٹی میں شمولیت کیلئے این ایس جی کی جانب سے مقررکی گئیں،تمام غیر امتیازی اور یکساں طور پر نافذالعمل شرائط پر غور کرنے کیلئے تیار ہے۔

اس 2 روزہ سیمینار میں کئی ممالک کے ماہرین سمیت اقوامِ متحدہ کے سیکیورٹی کونسل ریزولوشن (یو این ایس سی آر-1540) کی کمیٹی نے بھی شرکت کی۔

(جاری ہے)

مذکورہ کمیٹی غیر ریاستی عناصر کی جانب سے جوہری،حیاتیاتی یا کیمیائی ہتھیاروں کے حصول، ترسیل اور متعلقہ مواد کی روک تھام کیلئے سلامتی کونسل کی قرارداد کے نفاذ پر نظر رکھتی ہے۔اس سیمینار کا مقصد دنیا بھرمیں پاکستان کا ایکسپورٹ کنٹرول سسٹم متعارف کرانا اور اس سلسلے میں رائج عالمی طریقوں اور تجربات سے فائدہ اٹھانا تھا۔

تہمینہ جنجوعہ نے کہا کہ این ایس جی کی رکنیت کیلئے قائم شدہ اصولوں اور روایات سے ہٹ کر کسی ملک کو رعایت فراہم کرنا عالمی جوہری عدم پھیلاؤ کے مقصد کو نقصان پہنچائے گا۔ان کا مذکورہ بیان بھارت کے حوالے سے تھا جو پاکستان کیساتھ این ایس جی کی رکنیت کا طویل عرصے سے امیدوار ہے۔اس ضمن میں انہوں نے 2008 میں بھارت کو دی جانے والی رعایت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس اقدام سے پڑوسی ملک کی جوہری صلاحیت میں اضافہ ہوا، اور انہوں نے بین البرِاعظم مار کرنے والے نئے بیلسٹک میزائل اور دیگر مہلک ہتھیار تیار کرنے شروع کردیے۔

سیکریٹری خارجہ نے کہا کہ این ایس جی کو تجارتی اور سیاسی مقاصد کے تحت قائم گروپ کی طرح نہیں بلکہ اصولوں پر قائم تنظیم کی حیثیت سے کام کرنا چاہیے،تمام ممالک کی جانب سے حقیقی سماجی اور معاشی ضروریات کے پیشِ نظر،ٹیکنالوجی کے دوہرے استعمال کی رسائی میں دلچسپی رکھنا جائز ہے،پاکستان عالمی طور پر جوہری عدم پھیلاؤ کے معاہدے سے متعلق اپنے وعدوں میں سنجیدہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ ’ہم مختلف عالمی معاہدوں میں شامل فریق ریاست کی حیثیت سے اپنے فرائض پوری طرح ادا کررہے ہیں،جن میں کنونشن آف کیمیکل ویپن،کنونشن آف بائیولوجیکل ویپن،کنوشن آن دا فزیکل پروٹیکشن آف نیوکلیئر مٹیریئل اینڈ فیسیلیٹیز،نیوکلیئر سیفٹی کنونشن،اور آئی اے ای اے کوڈ آف کنڈکٹ آن دا سیفٹٰی اینڈ سیکیورٹی آف ریڈیو ایکٹو سورسز شامل ہیں‘۔واضح رہے کہ جوہری عدم پھیلاؤ کے معاہدے میں شمولیت کا یہ معاملہ این ایس جی کے جون میں متوقع اجلاس میں ایک مرتبہ پھر اٹھایا جائیگا۔این ایس جی اپنے فیصلے مشاورت سے کرتی ہے اور اس کے باوجود 2 سال سے اس مسئلے کے حل میں آنے والا تعطل دور کرنے میں ناکام ہے۔