حکومت فوری طور پر ود ہولڈنگ ٹیکس ختم کرے ‘میاں سلیم

تاجر برادری ٹیکس دینا چاہتے ہیں تاہم انہیں پر امن ماحول میں کاروبار کرنے دیا جائے ود ہولڈنگ ٹیکس کے زبردستی نفاذ کی وجہ سے تاجروں نے بینکوں سے لین دین کم کر دیا ہے‘تاجروں کے اجلاس سے خطاب

اتوار 13 مئی 2018 18:10

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 مئی2018ء) انجمن تاجران لاہور کے جوائنٹ سیکرٹری میاں سلیم نے کہا ہے کہ حکومت فوری طور پر ود ہولڈنگ ٹیکس ختم کرے ،غیر ضروری ظالمانہ ٹیکس لگا کر حکومت کبھی بھی اپنے ریونیو کو نہیں بڑھا سکتی ۔ تاجروں کو سہولیات دینے سے ہی حکومت ٹیکس نیٹ کو بڑھا سکتی ہے ۔یہ بات انہوں نے گزشتہ روز تاجروں کے ایک جلاس کے دوران خطاب کرتے ہوئے کہی ۔

میاں سلیم نے کہا کہ لاہور بھر میں مارکیٹوں میں سینکڑوںنئے پلازے تعمیر ہو چکے ہیں جس میں ہزاروں نئی دکانیں بنا ئی گئی ہیں اگر ان تمام کمرشل پلازوں کا سروے کیا جائے اور نئے دکانداروں کو ٹیکس نیٹ میں لایا جائے تو اس سے بھی حکومت کو اچھا خاصا ریونیو حاصل ہونے لگے گا۔ انہوں نے حکومت پر زور دیا ہے کہ عام آدمی پر بوجھ کم کیا جائے اور تاجر وں اور حکومت کے مابین دوستانہ ماحول کو فروغ دیا جائے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ تاجر دوست حکومت ہی تاجروں سے ٹیکس وصول کر سکتی ہے انہوں نے کہاکہ ود ہولڈنگ ٹیکس کے زبردستی نفاذ کی وجہ سے تاجروں نے بینکوں سے لین دین کم کر دیا ہے اور کاروباری افراد حوالہ ہنڈی کی جانب جار ہے ہیں ، انہوں نے کہاکہ حکومت فوری طور پر غیر ضروری اور غیر منصفانہ ٹیکسوں کو ختم کرے اور تاجر و عوام دوست معاشی و اقتصادی پالیسیوں کا نفاذ عمل میں لایا جائے ۔

انہوں نے کہاکہ مارکیٹوں میں کام کرنے والے تاجروں کو حراساں نہ کیا جائے کیونکہ ایف بی آر اور محکمہ کسٹم کی جانب سے بلا وجہ مارکیٹوں میں چھاپے مارنے سے تاجروں کو شدید تشویش لا حق ہے ۔اگر تاجر برادری کویکسوئی کے ساتھ اپنا کاروبار کرنے نہیں دیا جائے گا تو اس سے ٹیکس ملنے کی توقع کرنا بھی دیوانے کا خواب ہی لگتا ہے ۔ انہوں نے حکومت کو باور کرواتے ہوئے کہاکہ تاجر برادری ٹیکس دینا چاہتے ہیں تاہم انہیں پر امن ماحول میں کاروبار کرنے دیا جائے۔

متعلقہ عنوان :