بلوچستان میں پاک فوج کی خدمات کسی سے ڈھکی چھپی نہیں صوبے کی حفاظت کرنا ہم سب کی ذمہ داری ہے،

ڈائریکٹر جنرل لیویز بلوچستان طارق الرحمن کا تقریب سے خطاب

پیر 14 مئی 2018 22:59

سبی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 14 مئی2018ء) ڈائریکٹر جنرل لیویز بلوچستان طارق الرحمن نے کہا ہے کہ بلوچستان میں پاک فوج کی خدمات کسی سے ڈھکی چھپی نہیں بلوچستان کی حفاظت کرنا ہم سب کی ذمہ داری ہے، پاک فوج کے بہترین اساتذہ سے تربیت حاصل کرنیوالے لیویز اہلکار ملک وقوم کی ترقی و خوشحالی کیساتھ ساتھ عوام کے جان ومال کی حفاظت کیلئے اپنی صلاحیتوں کا استعمال کریں گے ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے 34میڈیم رجمنٹ کے زیر اہتمام کی سبی کینٹ کے مقام پرلیویز رسپانس فورس ٹریننگ کی تربیت مکمل ہونے پر پاسنگ آوٹ ہونے والے جوانوں کے اعزاز میں دی جانے والی پروقار تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

(جاری ہے)

اس موقع پرکمانڈر سبی گیریژن برگیڈیرشہزادہ شاہدنواز ، ڈپٹی کمشنر سبی زاکر خان ناصر ، ڈپٹی کمشنر بولان منیجر(ر) بشیر احمد ،ڈائریکٹر آپریشن لیویز بلوچستان حافظ محمد قاسم ، ڈائریکٹر لیگل لیویز بلوچستان محمد رمضان ،سی ایم ایچ ہسپتال سبی کے کمانڈنگ آفیسر کرنل عمر خان یوسف ، کرنل یونس ،ڈاکٹر شہزاد احمد ، ڈاکٹر رضوان خان ، ڈاکٹر زاہد حسین ، کیپٹن سلیمان ، کیپٹن شاہد ، کیپٹن عمر خان کیپٹن اسفند خان، کیپٹن سلیمان ،کیپٹن محسن ، کیپٹن سلیم ، نائب صوبیدار بشیر احمد،اسسٹنٹ کمشنر سبی میر رحمت اللہ گشکوری ، اسسٹنٹ کمشنر ہرنائی میر محمد ایوب مری ، سالدار لیویز میر محمد عارف مری ،ڈائریکٹر ترقیات سبی راجہ وقار الزماں کیانی ، ڈائریکٹر سوشل ویلفیئر آفیسرسبی میر دین محمد مری ، آل پاکستان جرنلسٹس کونسل(ر) کے مرکزی جنرل سیکرٹری سید طاہرعلی ، ڈسٹرکٹ پریس کلب سبی کے صدر میر جاوید بلوچ سینئر نائب صدر محمد طاہر عباس منتظر فنانس سیکرٹری حاجی سعید الدین طارق، سینئر صحافی ناشاد بلوچ، راجیش کمار عرف گنگا ، مظہر بیگ کے علاوہ دپاک فوج کے آفیسراں پاک افواج ولیویز کے جوانوں کی بڑی تعداد موجود تھی ، پروقار تقریب کا باقاعدہ آغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا جس کی سعادت قاری محمد یونس نے حاصل کی جبکہ اسٹیج سیکرٹری کے فرائض لیفٹیننٹ محمد موحد علی نے خوبصورت انداز سے سرانجام دئیے پاسنگ آوٹ کی پروقار تقریب کے مہمان خصوصی ڈائریکٹر جنرل لیویز بلوچستان میر طارق الرحمن تھے تقریب میں تربیت مکمل ہونے والے لیویز پولیس کے جوانوں نے عملی مظاہرہ بھی پیش کیا جس کو شرکاء نے سراہا پروقار تقریب سے میر طارق الرحمن نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج رسپانس فورس ٹریننگ کی تقریب میں شرکت کرکے نہایت مسرت اور فخر محسوس ہورہا ہے شرکاء کے عملی مظاہرے اور جوش وخروش سے یہ بات عیاں ہے کہ یہ ٹریننگ لیویز فورس کے مجموعی معیار میں کافی زیادہ بہتری کا باعث نبی ہے برخلاف اس کے یہ ٹریننگ قلیل مدت کی تھی لیکن بہتری اور جوش وجذبے کے معیار کو دیکھتے ہوئے میں نہایت مسرت محسوس کررہا ہوں موجودہ حالات میں یہ بات عیاں ہے کہ لیویز فورس کا کردار حالات کو ٹھیک رکھنے میں نہایت اہمیت کا حامل ہے موجودہ سیکورٹی حالات تمام امن قائم کرنے والے اداروں سے نہایت چشتی اور مستعدی کا تقاضا کرتے ہیں آج پاکستان بالخصوص بلوچستان کا امن ہمارے جوانوں کی محنت اور قربانیوں کا مرہون منت ہیں بلوچستان پاکستان کا نا صرف بڑا صوبہ بلکہ معاشی اور علاقائی لحاظ سے پاکستان کی شہ رگ ہے ،پاکستان چاہنہ راہداری منصوبہ نے ہمارے صوبے کی اہمیت میں بہت اضافہ کردیا ہے بیشک راہداری کا عظیم منصوبہ ہماری خوشحالی اور امن کا ضامن ہے اور یہ ہم سے مزید ذمہ داری اور عہد مانگتا ہے لیکن مجھے پورا یقین ہے کہ ہماری لیویز فورس کے جوان اپنے اپنے فرائض سے آگہی رکھتے ہوئے اسے نہایت ہمت اور ذمہ داری کے ساتھ نبھائیں گے آج کا یہ امن ان جوانوں کی مسلسل کاوشوں اور قربانیوں کی وجہ سے قائم ہے میں آج کے دن اس شرکاء کو یہ یقین دلانا چاہتاہوں کہ یہ رسپانس فورس ٹریننگ ایک اچھی تربیت کا آغاز ہے آپ اپنے سیکھے ہوئے اسباق اور عملی خاکوں کو زہن میں رکھتے ہوئے اپنی صلاحیت کو مزید بہتر کریں آپ کی محنت لگن اور کوششوں کی وجہ سے ہمارے عوام سکھ کا سانس لیے ہوئے ہیں آپکی کی ذمہ داریوں کی ادائیگی اور عوام کا عتماد آپکو ہر خطرے اور مشکل مرحلے میں سرخرو کرے گا میںکمانڈر سبی گریژن بریگیڈیئر شہزادہ شاہد نواز چیف انسٹریکٹر لیفٹیننٹ کرنل رانا محمد آصف سمیت تریننگ ٹیم کے آفیسران جوانوں کو بھی مشکور ہوں کہ انہوں نے قیمتی وقت دیکر ہمارے جوانوں کو ٹریننگ دی اور نہایت اچھی روایت ڈالی پروقار تقریب میں آج میں اپنے شہیدوں کو بھی بھول نہیں سکتا جنہوں نے اپنے خون کے چراغ روشن کرکے ملک کی سلامتی خودمختیاری کیلئے قربانیاں دیں میں پاک افواج کے شہداء کو خراج تحسین پیش کرتاہوں جن کی قربانیوں کی بدولت آج بلوچستان میں امن اور ہریائی قائم ہے میں کامیاب تربیت حاصل کرنے والوں سے بھی امید رکھوں گا کہ وہ اپنی صلاحیتوں کا بھر پور استعمال کرکے بہادر سپاہی کا کردار ادا کرتے رہیں گے ۔