امریکی سفارتکار کی گاڑی کی ٹکر سے نوجوان کی ہلاکت کا معاملہ

نوجوان عتیق کے والد نے کرنل جوزف سے صلح کی تردید کر دی

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین منگل 15 مئی 2018 13:06

امریکی سفارتکار کی گاڑی کی ٹکر سے نوجوان کی ہلاکت کا معاملہ
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 15 مئی 2018ء) : اسلام آباد میں امریکی سفارتکار کی گاڑی سے نوجوان کی ہلاکت کے معاملے پر نوجوان عتیق کے والد نے کرنل جوزف سے صلح کی تردید کر دی۔ نوجوان عتیق کے والد ادریس بیگ کا کہنا ہے کہ کرنل جوزف کے معاملے پر کوئی بات طے نہیں ہوئی،انہوں نے کہا کہ ہماری بات چیت اپنی حکومت کے ساتھ چل رہی ہے۔ ادریس بیگ نے کہا کہ ہم نے معاملہ اللہ کی ذات پر چھوڑ دیا ہے۔

دوسری جانب میڈیا ذرائع کے مطابق امریکہ کی جانب سے نوجوان عتیق کے ورثا کو چالیس لاکھ روپے اور ایک بچے کو امریکہ میں نوکری دینے کی پیشکش کی گئی تھی۔ امریکی سفارتخانے کی جانب سے عتیق کے والد ادریس بیگ کو یہ پیشکش حادثے کے چوتھے روز ہی کر دی گئی تھی، مرحوم کےوالد نے ابتدا میں کسی قسم کی دیت لینے سے انکار کر دیا تھا۔

(جاری ہے)

ذرائع نے بتایا کہ مختلف چینلز کے ذریعے عتیق کے والد سے صلح کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔

پولیس کا کہنا ہے کہ حیرت انگیر طور پر ہمیں بھی اس ڈیل کے بارے میں کچھ علم نہیں ہے ، ایسا لگ رہا ہے کہ ہمیں بھی ڈیل سے مکمل طور پر لاعلم رکھا گیا ہے، جبکہ عتیق کے والد ادریس بیگ نے کسی قسم کی ڈیل ہونے کی تردید کر دی ہے۔ یاد رہے کہ گزشتہ رات امریکی دفاعی اتاشی کرنل جوزف امریکہ چلےگئے۔کرنل جوزف،نور خان ایئربیس سےخصوصی طیارے پرروانہ ہوئے۔

سفارتی ذرائع کا کہنا تھا کہ پولیس نے کرنل جوزف سےمتعلق تمام ریکارڈ امریکی حکام کے حوالے کردیا۔سفارتی ذرائع کا کہنا تھا کہ کرنل جوزف پرپاکستانی فوجداری،انتظامی قوانین لاگو نہیں ہوتے۔کرنل جوزف مستند سفارتکار ہیں،سفارتی استثنیٰ حاصل ہے۔ گزشتہ ماہ 7 اپریل کو اسلام آباد میں تھانہ کوہسار کے علاقے میں ٹریفک سگنل کی خلاف ورزی کرتے ہوئے امریکی سفارت خانے کے ملٹری اتاشی کی گاڑی کی ٹکر سے ایک موٹر سائیکل سوار جاں بحق جبکہ دوسرا شدید زخمی ہوگیا تھا۔

جس گاڑی سے ٹکر ہوئی تھی وہ امریکی ملٹری اتاشی کرنل جوزف ایمانوئیل خود چلا رہے تھے اور جب موٹر سائیکل کو ٹکر لگی تو دو نوجوان عتیق اور راحیل موٹر سائیکل پر سوار تھے۔پولیس کا کہنا تھا کہ امریکی ملٹری اتاشی کی گاڑی کی ٹکر سے عتیق موقع پر ہی دم توڑ گیا تھا جبکہ اس کے ساتھی کو شدید زخمی حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا تھا۔بعد ازاں حکومت پاکستان نے امریکی سفارتکار کے خلاف قانونی کارروائی کرنے اور اس ضمن میں امریکہ کی جانب سے کسی قسم کا پریشر نہ لینے کا اعلان کیا تھا۔