دوسرے اداروں کی طرح وکالت کا شعبہ بھی بری طرح تباہی وبربادی کا شکار ہو رہا ہے، سمند ر خان کاسی

بدھ 16 مئی 2018 20:16

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 16 مئی2018ء) پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنماء وکوئٹہ بار کے بانی وسابق صدر ملک سمند رخان کاسی ایڈووکیٹ نے ملک ہائوس کلی کتیر سے جاری کر دہ بیان میں کہا کہ ملک کے دوسرے اداروں کی طرح وکالت کا شعبہ بھی بری طرح تباہی وبربادی کا شکار ہو رہا ہے جس کی وجہ سے وکلاء اپنا اور اپنے خاندان اور اقرباء کا کیس لے کر عدالتوں میں پیش نہ ہو نے اور لعت ولعل سے کام لے کر عدالتوں کا وقت جائع اور ججز پر اثر ورسوخ استعمال کر کے جج ایک طرف فیصلے کر تے ہیں جس سے عوام عدالتوں سے اعتماد ختم اور انصاف کا نفی کیا جا تا اور معاشرے میں قبائلی جھگڑے اور فساد کا خدشہ پید اہو رہا ہے اور بعض وکلاء نے وکالت کے معزز پیشہ اور جن وکلاء نے اس شعبے کو بطور خدمت اور ایک مشن کے طور پر اختیار کیا ایسے محنتی اور حقیقت پر مبنی اور صحیح کیز لیتے ہیں اس کے دل آزاری اور ایمانداری اور اہلیت کے لئے ایک بڑا دھچکا اور انصاف کی نفی کے مترادف ہے اسی طرح سیاستدانوں نے بھی ایک دوسرے کے خلاف غداری اور وفاداری کے الزامات ، القابات سے غیر جمہوری ، آمروں اور غاصبوں کے موقف کوتقویت دینے کے سوا کچھ نہیں ہے اور وہ جن ججز نے نظریہ ضرورت کے تحت ان ڈکٹیٹروں اور آمروں کو آئین میں ترمیم کرنے کا اختیار دیا تھا ان کی وجہ سے آج ملک نازک دور سے گزر رہا ہے ان حالات میں سیاستدان اتحاد ویکجہتی کے سوا کوئی راستہ نہیں وہ قوتیں جو2018 کے انتخابات مختلف بہانوں اور طریقوں سے انتخابات نہیں کرانا چا ہتے بد قسمتی سے سیاسی جماعتوں میں بھی ریٹائرڈ سرکاری ملازمین تھی سیاسی جماعتوں کے درمیان اتفاق واتحاد نہیں چا ہتے سیاستدانوں کو ایک دوسرے کے خلاف غداری اور وفاداری کے القابات سے گزیز کرنا چا ہئے۔

05-18/--