دہشت گردی آخری سانس لے رہی ہے ہاتھی نکل گیا ہے اور صرف دم باقی ہے،ڈپٹی کمشنر بنوں محمد علی اصغر

کچھ عرصہ سے ناخوشگوار واقعات سے ایک بار پھر ملک دشمن عناصر نے بنوں کے امن کو خراب کرنے کی کوشش کی ہے،عوام مایوس نہ ہوں کیونکہ بنوں کے عوام،فوج اور پولیس نے اس سے مشکل حالات کا ڈٹ کے مقابلہ کیا ہے دہشت گردوں کو معلومات فراہم کرنا،کھانا دینا،راستہ دکھانا یا پناہ دینا سب دہشت گردی کے زمرے میں آتے ہیں،عوام تعاون کریں،کھلی کچہری سے خطاب

بدھ 16 مئی 2018 22:28

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 16 مئی2018ء) ڈپٹی کمشنر بنوں محمد علی اصغر نے نیم قبائلی علاقے جانی خیل میں امن وامان کے حوالے سے پاک فوج کے کرنل محمد خرم کے ہمراہ منعقدہ عمائدین،منتخب بلدیاتی نمائندوں اور سرکاری محکموں کے آفسران پر مشتمل کھلی کچہری سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ بنوں میں کچھ عرصہ سے ناخوشگوار واقعات سے ایک بار پھر ملک دشمن عناصر نے بنوں کے امن کو خراب کرنے کی کوشش کی ہے لیکن عوام مایوس نہ ہوں کیونکہ بنوں کے عوام،فوج اور پولیس نے اس سے مشکل حالات کا ڈٹ کے مقابلہ کیا ہے اور دہشت گردی آخری سانس لے رہی ہے ہاتھی نکل گیا ہے اور صرف دم باقی ہے اور جو آس پاس کے لوگ دہشت گردوں کے ساتھ تعاون کررہے ہیں دہشت گردوں کو معلومات فراہم کرنا،کھانا دینا،راستہ دکھانا یا پناہ دینا سب دہشت گردی کے زمرے میں آتے ہیں عوام کا فرض بنتا ہے کہ وہ دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں پر نظر رکھیں اور ملک اور عوام دشمنوں سے متعلق پولیس،فوج،ضلعی انتظامیہ میں سے جس کو مناسب سمجھیں اور جس پر اعتماد کریں ان کو اطلاع دیں کیونکہ دہشت گردی کی صورت میں تکلیف اور نقصان مقامی لوگوں کا ہوگااور اگر امن ہوگا تو عوام کوچیکنگ سمیت دیگر تکالیف کا سامنا نہیں کرنا پڑیگا دہشت گردی کے خلاف لاء اینڈ فورسمنٹ ایجنسیاں،پولیس اور فوج سمیت حکومت سب ایک پیج پر ہیں ضرورت اس بات کی ہے کہ عوام بھی اپنی ذمہ داریاں نبھائیں اور چھپے ہوئے دشمنوں کو بے نقاب کریں انہوں نے مشران علاقہ کی شکایات پر ڈی ایچ او بنوں کو جانی خیل ٹائپ ڈی ہسپتال میں ڈاکٹروں کی فوری فراہمی اور جمعرات سے ہسپتال کو فعال کرنے کی ہدایت کی اور کہا کہ لیڈی سرچر کیلئے ڈی پی او بنوں سے درخواست کروں گا جبکہ مقامی سیکورٹی فوج فراہم کریگی اسی طرح سکولوں،بجلی اور سڑکوں سمیت دیگر مسائل کے حوالے سے بھی عوام کو یقین دہانی کرائی جس پر مقامی عمائدین اور منتخب نمائندوں نے ڈپٹی کمشنر بنوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے ترقیاتی کاموں اور امن کیلئے بھرپور ساتھ دینے کی یقین دہانی کرائی ۔

(جاری ہے)

ڈپٹی کمشنر بنوں نے مذید کہا کہ حکومت نے 31جنوری سے آٹومیٹک اسلحہ پر پابندی لگائی ہے اور جوغیر ممنوعہ لائسنس یافتہ اسلحہ پولیس یا سیکورٹی فورسز نے چھاپوں کے دوران اٹھایا ہے وہ میرے دفتر سے رابطہ کریں واپس کیا جائیگا انہوں نے مذید کہا کہ بعض عناصر بنوں میں جاری بیوٹی فیکشن اور ترقیاتی کاموں پر صرف اسلئے تنقید کررہے ہیں وہ نہیں چاہتے کہ بنوں میں ترقیاتی کام ہوں وہ بے بنیاد تنقید کرکے ہمارا وقت ضائع کرنے کے بجائے غلطیوں کی واضح نشاندہی کریں انہوں نے کہا کہ تنقید برائے اصلاح کا ہمیشہ خیر مقدم کیا ہے لیکن تنقید برائے تنقید والے ہمارے خوصلے پست نہیں کرسکتے ہیں اور بنوں کی ترقی کا سفر ہم عوام کے تعاون سے جاری رکھیں گے انہوں نے کہا کہ30جون کے بعد سیٹل میں آنے والے ایف آر کے سکول صوبائی حکومت کی تحویل میں دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے جسکے بعد ان سکولوں کی مرمت کی جائیگی جبکہ ایف آر میں سکولوں میں حاضری نہ کرنے والے اساتذہ سے ایک دن کی غیر حاضری پر10دنوں کی کٹوتی کی جارہی ہے جسکے بعد سکولوں میں اساتذہ کی حاضری میں بہتری آئی ہے انہوں نے ایڈیشنل اسسٹنٹ کمشنر بنوں کو ہدایت کی کہ وہ مروت کینال سے غیر قانونی کنکشن لینے والے پانی چوروں کے خلاف کینال اینڈ ڈرین ایکٹ کے تحت مقدمات درج کرائیں جبکہ اراضی ملنے کی صورت میں جانی خیل میںکھیل کا میدان ضلعی اے ڈی پی میں شامل کریں گے اور آج کے بعد تمام محکمہ تعلیم کے سربراہان مہینے میں کم از کم تین بار سکولوں کا وزٹ کریں گے اور تصوریوں کے ذریعے ہمیں سکولوں کے حوالے سے رپورٹ پیش کرنے کے پابند ہوں گے کھلی کچہری سے شاکر وزیر،ڈسٹرکٹ ممبر سمندر خان،عبدالخالق احمد زئی اور دیگر مشران علاقہ نے بھی خطاب کیا اس موقع پراسسٹنٹ کمشنر UTشوذب عباس، ایڈیشنل اسسٹنٹ کمشنر طارق سلیم،عزیز اللہ جان،لینڈ انسپکٹر نذیر اللہ اعوان،ٹی ایم او بنوں،ڈی ایچ بنوں ،اے ڈی لوکل گونمنٹ بنوں اور دیگر متعلقہ محکموں کے آفسران بھی موجود تھے۔