اسلام آباد، وزارت برائے وفاقی تعلیم و پیشہ وارانہ تربیت کے تحت ملک بھر میں یکساں نصاب تعلیم کے نفاذ، کم سے کم معیارات کا تعین،

اساتذہ کی تربیت اور نصاب سازی میں صوبائی حکومتوں کی رہنمائی کے لیے قائم کردہ نیشنل کریکولم کونسل کا باقاعدہ سیکرٹریٹ قائم کرنے کا فیصلہ رواں مالی سال کے لیے 9کروڑ43لاکھ87ہزارروپے کے فنڈز مختص کرنے کی تجویزدی گئی

جمعہ 18 مئی 2018 22:23

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 18 مئی2018ء) وزارت برائے وفاقی تعلیم و پیشہ وارانہ تربیت کے تحت ملک بھر میں یکساں نصاب تعلیم کے نفاذ، کم سے کم معیارات کا تعین،اساتذہ کی تربیت اور نصاب سازی میں صوبائی حکومتوں کی رہنمائی کے لیے قائم کردہ نیشنل کریکولم کونسل کا باقاعدہ سیکرٹریٹ قائم کرنے کا فیصلہ کیاگیاہے جس کے لیے تخمینہ لاگت 16کروڑ 47لاکھ50ہزار روپے لگایا گیاہے جبکہ رواں مالی سال کے لیے 9کروڑ43لاکھ87ہزارروپے کے فنڈز مختص کرنے کی تجویزدی گئی ہے دوسری جانب قومی نصاب کونسل کے تحت پرائمری لیول تک نصاب تعلیم تیار کرلیاگیاہے جو رواں تعلیمی سیشن کے دوران وفاقی دارالحکومت کے سرکاری تعلیمی اداروںپڑھایا جائے گا۔

تفصیلات کے مطابق وزارت وفاقی تعلیم و پیشہ وارانہ تربیت کے تحت پاکستان بھر میں یکساں نصاب تعلیم کے نفاذ کے لیے قومی نصاب کونسل کا قیام عمل میں لایا گیا تھا جبکہ اس کے مرکزی سیکرٹریٹ کا قیام اسلام آباد میں عمل میں لانے کا فیصلہ کیا گیاہے۔

(جاری ہے)

ذرائع نے بتایاکہ اس منصوبہ کی منظوری ایک سال قبل 3مئی 2017ء کو دی گئی تھی جبکہ ابتدائی تخمینہ لاگت 16کروڑ 47لاکھ50ہزار روپے لگایاگیا تھا تاہم رواں مالی سال کے دوران سیکرٹریٹ کے قیام کے لیے 9کروڑ 43لاکھ87 ہزارروپے کے فنڈز مختص کرنے کی تجویزدی گئی ہے ۔

ذرائع نے بتایاکہ قومی نصاب کونسل کے تحت ملک بھر میں بین الصوبائی وزراء تعلیم کانفرنس کے ذریعے یکساں نصاب کی تیاری، ایک جیسی کتب کا نفاذ، مضامین کا انتخاب، ہیروز کا تعین،مذہبی ،سماجی ،ثقافتی ،علاقائی ، معاشرتی، سائنسی معاملات کو نصاب میں شامل کرنے کے لیے کم سے کم معیارات کا تعین جیسے اقدامات نیشنل کریکولم کونسل میں شامل ہیں ۔

اس حوالے سے چاروںصوبائی وزراء تعلیم پر مشتمل کانفرنسز میں ہوچکی ہیں تاہم اٹھارھویں ترمیم کی روشنی میں صوبہ سندھ کی جانب سے ان کانفرنسز میں شرکت نہیں کی جاتی رہی ہے جس کی وجہ سے نصاب کونسل کے تحت ملک بھر میں یکساں نصاب کا نفاذ عمل میں نہیں آسکاہے، ذرائع نے بتایاکہ وزارت فیڈرل ایجوکیشن نے کونسل کے تحت پہلی سے پانچویں جماعت تک نیا نصاب تیار کرلیاہے جو وفاقی تعلیمی اداروں میں رواں تعلیمی سیشن میں لاگو کیاگیاہے جبکہ مڈل کا نصاب اگلے تعلیمی سیشن میں شروع کرنے کا اعلان کردیاگیاہے تاہم یہ اقدامات ابتدائی طورپر صرف وفاقی سطح پر ہی کیے جارہے ہیں اور موجودہ حکومت پانچ سال کے دوران اس اہم مسئلے پر صوبوں کو قائل کرنے میں کامیاب نہیں ہوسکی ہے ۔

متعلقہ عنوان :