شہری سندھ کو پیپلزپارٹی کی دوسری متواترحکومت نے نظرانداز کیا، تمام اختیارات اور15سو ارب کے بجٹ کے باوجود شہری سندھ کی حالت نہیں بدلی، فیصل سبزواری

ہفتہ 19 مئی 2018 20:05

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 مئی2018ء) سندھ اسمبلی میں جمعہ کو بجٹ تقریرکرتے ہوئے ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما فیصل سبزواری نے کہاہے کہ شہری سندھ کو پیپلزپارٹی کی دوسری متواترحکومت نے نظرانداز کیا جبکہ تمام اختیارات اور15سو ارب کے بجٹ کے باوجود شہری سندھ کی حالت نہیں بدلی۔انہوں نے کہاکہ شہری سندھ کو بھی موہنجو دڑو بنانے کی کوشش کی گئی جبکہ دیہی سندھ کو آپ نے بدلنے کے بجائے اجاڑا ہے۔

انہوں نے کہاکہ پیپلزپارٹی بدعنوان اورمتعصب ہے،وزیراعلی بارہا اس بات کا اعتراف کرچکے ہیں کہ میرے پاس نااہل لوگ ہیں انہوں نے کہاکہ غیرملکی این جی اوز محکمہ تعلیم کیساتھ کام کرنے کوتیارنہیں ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ کراچی سندھ بجٹ کا نوے فیصد کماتا ہے اورکراچی پردس فیصد بھی خرچ نہیں ہوتے لوگوں کوپیپلزپارٹی کی نیتوں کا فرق پتہ ہے وہ انتخابات میں کبھی پیپلزپارٹی کوووٹ نہیں دیں گے انہوں نے کہاکہ پیپلزپارٹی لیاقت آباد میں کیا کام کرے گی اس سے تو بھٹو صاحب کے مزارکے قریب رہنے والے لوگ بلبلا رہے ہیں آپ تو گڑھی خدابخش کوماڈل ویلیج نہیں بنا سکے حیدرآباد کوکیا دیں گے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کراچی کے لیے دس سال میں ایک ملین گیلن پانی نہیں بڑھایا گیا دادواورلاڑکانہ میں بھی پینے کا صاف پانی میسرنہیں ہے۔ فیصل سبزواری نے کہاکہ ہاں ہم سے غلطیاں ہوئیں جن سے ہم نے سیکھنا ہے جسٹس نبی شیرجونیجوکوتشدد کا نشانہ کس نے بنایا تھا اس شہرمیں تشدد کے سب ہی مجرم ہیں سب نے ہی اسکا کفارہ ادا کرنا ہے ہم کفارہ ادا کررہے ہیں انہوں نے کہاکہ بارہ مئی کوایم کیو ایم نے ریلی نکال کرغلطی کی بارہ مئی کودوسری جماعتوں کی ریلیوں مسلح افراد کیا چڑی مارتھے انہوں نے کہاکہ مردم شماری میں سندھ کی آبادی کم کردی گئی اورحکومت سندھ بغلیں بجارہی ہے اگرپیپلزپارٹی کارویہ یہی رہا تو اسمبلی میں نئے انتظامی یونٹ کی بات ہوگی آئین کے تحت نئے صوبے کے قیام کا مطالبہ کیا جاسکتا ہے حکومت سندھ کہتی ہے کہ سندھ کوتقسیم نہیں ہونے دیں گے بربادکردیں گے انہوں نے کہاکہ ہم نے جوغلطیاں کیں بھگت رہے ہیں اوراپنے لوگوں میں موجود ہیں ۔

انہوں نے کہاکہ جیل میں سہولیات ہوتیں تو را انوارکوآپ جیل میں رکھتے ۔ انہوں نیمزید کہا کہ آپ متعصب کے ساتھ ساتھ بدعنوان بھی ہیںاور جب متعصب اوربدعنوان حکومت کے پاس اختیارات ہوں توسندھ جیسا حال ہوتا ہیجبکہ نوکریاں بیچنااور ایک وقت میں 6،6 سیکریٹریزبدلنا سب بدعنوانی ہے۔