سیلز ٹیکس ریفنڈزکی ادائیگی سے برآمدات میں اضافہ اور تجارتی خسارہ میں کمی ہو گی : پیاف

پیر 21 مئی 2018 21:29

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 21 مئی2018ء) پاکستان اندسٹریل اینڈ ٹریڈرز ایسوسی ایشنز فرنٹ (پیاف) نے حکومت کی جانب سے برآمد کننگان کو رواں سال 100 ارب روپے اور31 مئی سے قبل 35 ارب روپے کے ریفنڈز کے پیمنٹ آڈرز کی ادائیگی کی یقین دہانی کوملکی معیشت کے لئے خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ برآمدات کے ٹارگٹس حاصل کرنے کے لئے ریفنڈز ادائیگیاں بہت ضروری ہیں۔

سیلزٹیکس ریفنڈ ادا نہ ہونے سے برآمد کنندگان سرمائے کی کمی کا شکار تھے جس کا اثر ملکی برآمدات میں کمی کی صورت میں نکل رہا ہے اور تجارتی خسارہ تاریخ کی بلند ترین سطح تک پہنچ گیا ہے۔ سیلز ٹیکس ریفنڈ کی ادائیگی سے برآمدات میں اضافہ اور تجارتی خسارہ میں کمی ہوگی ۔اور برآمد کنندگان دلجمعی سے پاکستانی مصنوعات بیرون ملک ارسال کرکے ملکی برآمدات اور زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ کرینگے ۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہارچیئرمین پیاف عرفان اقبال شیخ نے وائس چیئرمین پیاف تنویر احمد صوفی اورشاہزیب اکرم کے ہمراہ ایک بیان جاری کرتے ہوئے کیا۔چیئرمین عرفان اقبال شیخ نے کہا کہ ریفنڈز کی ادائیگیاں صنعتکاروں اور برآمد کننگان کا دیرینہ مسئلہ ہے اگر وقت پر نہیں ہوئیں تو انکا کوئی فائدہ نہیں ہے ۔ پیداواری لاگت میں اضافے اور برآمدات میں گراوٹ سے صنعتکاراور برآمد کننگان کافی پریشان ہیں ۔

عرفان اقبال شیخ نے کہا کہ ریفنڈز کی مرحلہ وار ادائیگی کی بجائے یکمشت ادائیگیاں کی جائیں تاکہ تاکہ کیش فلو کی صورتحال بہتر ہو سکے اورگرتی ہوئی برآمدات کو سہارا ملے۔سیلز ٹیکس ریفنڈ کی ادائیگی کا آسان طریقہ کار وضح کیا جائے تاکہ برآمدکنندگان کو ان کے ریفنڈ فوری حاصل ہوسکیں اور انہیں سرمایہ کی قلت کا سامنانہ کرنا پڑے۔