ماہ رمضان المبارک میں عمرکوٹ میں مذہبی روا داری کی اعلی مثال قائم کردی گئی

مقامی ہندئوں کی جانب سے مسلمانوں کو روزہ افطاری کرانے کا خصوصی اہتمام کیا گیا۔ روزہ افطاری میں بڑی تعداد میں مسلمانوں نے شرکت کی مسلمان اور ہندو صدیوں سے ساتھ رہے ہیں ایک دوسرے کی خوشی غمی میں شریک ہوتے ہیں عید اور تہوار میں خوشیاں اور محبت بانٹتے ہیں

منگل 22 مئی 2018 23:48

عمرکوٹ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 مئی2018ء) ماہ رمضان المبارک میں عمرکوٹ میں مذہبی روا داری کی اعلی مثال قائم کردی گئی۔ مقامی ہندئوں کی جانب سے مسلمانوں کو روزہ افطاری کرانے کا خصوصی اہتمام کیا گیا۔ روزہ افطاری میں بڑی تعداد میں مسلمانوں نے شرکت کی۔ مقامی ہندوئوں کے مطابق اس روزہ افطاری کا مقصد آپس میں اخوت بھائی چارے کو فروغ دینا ہے۔

ہمارا رہن سہن صدیوں سے ساتھ ہے۔ ہندئوں کی ’’این این آئی‘‘سے بات چیت۔ تفصیلات کے مطابق منگل کو عمرکوٹ سٹی میں مقامی ہندئوں سروپ چند، اوم پرکاش گہرداری لال سماجی رہنما کیموں مکیش اور دیگر ہندو رہنماں کی جانب سے ایک مسلمانوں کے لیے مقامی ہندوں کی جانب سے افطار پارٹی کا اہتمام کیا گیا۔ اس افطار پارٹی میں مسلمانوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

اس موقع پر ہندو رہنمائوں گہرداری لال کیموں اوم پرکاش اور سروپ چند وغیرہ نے ’’این این آئی ‘‘سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ہم مسلمان اور ہندو صدیوں سے ساتھ رہے ہیں ہم ایک دوسرے کی خوشی غمی میں شریک ہوتے ہیں ایک دوسرے کے عید اور تہوار میں خوشیاں اور محبت بانٹتے ہیں محبت کا اظہار کرتے ہیں ایک دوسرے کے دکھ درد میں شریک ہوتے ہیں ہمارا علاقہ ایک پرامن علاقہ ہے مذہبی رواں داری کی تاریخ ہزاروں سالوں پر محیط ہے ان لوگوں کا مزید کہنا تھا کہ رمضان المبارک ایک مقدس مہینہ ہے اس بابرکت ماہ میں ہم ہرسال اپنے مسلمان بھائیوں کو روزہ افطار کراتے ہیں تاکہ محبت خلوص اخوت کا رشتہ برقرار رہے اس افطار پارٹی میں مسلمانوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی اور مقامی ہندوں کی جانب سے افطار پارٹی کے انقعاد پر خوشی کا اظہار کیا اس افطار پارٹی میں پاکستان کی سالمیت بقا اور ملک میں امن امان کیلیے خصوصی دعا بھی کی گئی۔