قومی اسمبلی نے اشخاص کی ناجائز تجارت کی ممانعت کا بل منظور کرلیا

وزیر خارجہ برطانیہ اور ویانا میں سفارتکاروں کی تعیناتی کے حوالے سے ایوان کو اعتماد میں لیں ، سپیکر کی ہدایت قومی اسمبلی اجلاس، وقفہ سوالات کی کارروائی سوال پوچھنے والے ارکان کی عدم موجودگی کی بناء پر نہ ہو سکی

بدھ 23 مئی 2018 17:34

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 مئی2018ء) قومی اسمبلی نے اشخاص کی ناجائز تجارت کی ممانعت کا بل منظور کرلیا ہے۔ بدھ کو قومی اسمبلی میں وزیر مملکت برائے میری ٹائم افیئرز چوہدری جعفر اقبال نے تحریک پیش کی کہ اشخاص بالخصوص خواتین اور بچوں کی ناجائز تجارت کی ممانعت اور تدارک کا بل اشخاص کی ناجائز تجارت کی ممانعت کا بل 2018ء زیر غور لایا جائے۔

ایوان سے تحریک کی منظوری کے بعد سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے بل کی شق وار منظوری لی۔ قومی اسمبلی نے بل کی تمام شقوں کی منظوری دے دی ،ْوزیر مملکت چوہدری جعفر اقبال نے تحریک پیش کی کہ اشخاص کی ناجائز تجارت کی ممانعت کا بل 2018ء منظور کیا جائے۔ قومی اسمبلی نے اتفاق رائے سے بل کی منظوری دے دی۔

(جاری ہے)

اجلاس کے دور ان پی ٹی آئی کی رکن ڈاکٹر شیریں مزاری نے نکتہ اعتراض پر ایوان کی توجہ مبذول کرائی کہ برطانیہ بڑا اہم ملک ہے اور وہاں پر ہمیشہ ہی سینئر اور تجربہ کار سفارتکار تعینات کئے جاتے ہیں۔

اس مرتبہ گریڈ 20 کے نا تجربہ کار افسر کو تعینات کیا جارہا ہے‘ ایوان میں اس حوالے سے دفترخارجہ کی طرف سے وضاحت کی جائے جس پر سپیکر قومی اسمبلی نے ہدایت کی کہ وزیر خارجہ اس حوالے سے ایوان کو اعتماد میں لیں۔اجلاس کے دور ان قومی اسمبلی میں وقفہ سوالات کی کارروائی سوال پوچھنے والے ارکان کی عدم موجودگی کی بناء پر نہ ہو سکی۔ اجلاس کے آغاز پر وقفہ سوالات کی کارروائی کا سپیکر نے آغاز کیا تاہم سوال پوچھنے والے کسی رکن کی بھی ایوان میں موجودگی نہ ہونے پر سپیکر نے وقفہ سوالات کی کارروائی ختم کردی۔

اجلاس کے دور ان قومی اسمبلی میں پیپلز پارٹی کے رکن رمیش لعل نے ایوان میں کورم کی نشاندہی کردی۔ سپیکر نے گنتی کا حکم دیا۔ ارکان کی مطلوبہ تعداد پوری نہ ہونے کی بناء پر قومی اسمبلی کے اجلاس کی کارروائی کورم پورا ہونے تک معطل کردی گئی۔