حکومت نے رواں مالی سال کے پہلے نو ماہ میں چین سے 1.5ارب ڈالر قرضہ لیا ہے،رپورٹ

بدھ 23 مئی 2018 20:20

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 23 مئی2018ء) حکومت نے رواں مالی سال2018-19ء کے پہلے نو ماہ کے عرصے میں چین سے 1.5ارب ڈالر قرضہ لیا ہے،دستیاب دستاویزات کے مطابق چین نے اورنج لائن لاہور منصوبہ کیلئی334ملین ڈالر،سکھر ملتان کیلئے 691 ملین ڈالر،حویلیاں ٹھاکور کیلئی273ملین اور حالیہ افتتاح ہونے والے نیلم جیلم ہائیڈرو پاور پروجیکٹ کیلئی88ملین ڈالر قرضہ فراہم کیا ہے۔

پاکستان نے مجموعی طور پر جولائی سے اپریل2018ء تک دوطرفہ کثیرالمقاصد کمرشل بنکوں اور بانڈز کی مد میں 9.1ارب ڈالر قرضہ لیا ہے جبکہ 1.9ارب ڈالر قرضہ اور گرانٹس کی مد میں لئے گئے ہیں۔دستاویزات میں بتایا گیا ہے کہ چین سی1.5ارب ڈالر،فرانس سی16ملین ڈالر،2.67ملین ڈالرجرمنی،59ملین ڈالرجاپان،0.44ملین ڈالرکوریا،2.14ملین ڈالر کویت اور22.50ملین ڈالر سعودی عرب سے لئے گئے ہیں۔

(جاری ہے)

حکومت نے اپریل 2018ء میں گرانٹ و قرضہ کی مد میں 261ملین ڈالر وصول کئے ہیں۔علاوہ ازیں عالمی مارکیٹ میں بانڈز سے 2.5ارب ڈالر وصول کئے گئے ہیں۔سٹیٹ بنک آف پاکستان کے حالیہ جاری اعداد وشمار کے مطابق جولائی سے مارچ کے دوران پاکستان کا قرضہ 91.8ارب ڈالر ریکارڈ کیا گیا ہے۔پاکستان پیپلزپارٹی نے اپنے تیسرے 2008-2013ء میں 20.6ارب ڈالر قرضہ لیا جبکہ پاکستان مسلم لیگ(ن) نے اپنے موجودہ دور میں 30 ارب ڈالر کے قریب قرضہ لیا ہے۔آزاد ماہرین معاشیات کا کہا ہے کہ پاکستان کا موجودہ قرضہ جون2018ء تک 95ارب ڈالر تک پہنچ جائے گا۔