ام المومنین حضرت خدیجة الکبریٰ ؓ کا یوم وفات انتہائی عقیدت و احترام کے ساتھ منایا گیا

ہفتہ 26 مئی 2018 12:33

فیصل آباد۔26 مئی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 26 مئی2018ء) سرکار دوعالم ، فخر موجودات ، سرور کائنات حضرت محمد مصطفی ؐ کی اہلیہ محترمہ اور ام المومنین حضرت خدیجة الکبریٰؓ کا یوم وفات ہفتہ کو انتہائی عقیدت و احترام کے ساتھ منایا گیا۔اس سلسلہ میں مختلف مساجد میں قرآن خوانی کی گئی جبکہ آپ ؓ کی دین اسلام کیلئے خدمات کو خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے سیمینارز، کانفرنسز اور دیگر تقریبات کا انعقاد بھی کیا گیا۔

ام المومنین وہ پہلی خاتون ہیں جن پر اسلام کی حقیقت سب سے پہلے روشن ہوئی اور انہوں نے نبی کریم ؐ کی تصدیق کی۔ بے شمار فضائل و مناکب کی بناء پر انہیں تاریخ اسلام میں نہائت بلند مقام حاصل ہے۔ نسب کے لحاظ سے بھی آپ سرور کائنات ؐ کی دیگر ازواج مطہرات کے مقابلہ میں سب سے زیادہ قریب تھیں۔

(جاری ہے)

آپ ؓ مکارم اخلاق کا پیکر جمیل تھیں ۔ عفت و پاکدامنی کے باعث زمانہ جاہلیت میں بھی آپ ؓ کو طاہرہ کے لقب سے یاد کیا جاتا تھا۔

سب سے پہلے نبی کریمؐ نے جس خاتون سے نکاح فرمایا وہ سیدہ خدیجة الکبریٰ ؓ ہی تھیں۔ نکاح کے وقت آپ ﷺ کی عمر مبارک 25برس تھی جبکہ ام المومنین حضرت خدیجة الکبریٰ ؓ کی عمر40برس تھی شادی کے دو اڑھائی سال کے بعد اللہ تعالیٰ نے آپ ؓ کو اولاد جیسی نعمت سے نوازتے ہوئے فرزند سعید عطا کیا جس کا نام ابوالقاسم رکھا گیاجس کی نسبت سے حضور پاک ﷺ ابوالقاسم کھلانے لگے اوآپ ؓ بھی حضورﷺ کو ابوالقاسم کہہ کر مخاطب کیا کرتیں۔

حضرت قاسم کی وفات کے اڑھائی سال بعداللہ تعالیٰ نے آپ کو حضرت زینب جیسی سعادت مند بیٹی سے نوازاس کے بعد یکے بعد دیگر ے حضرت رقیہ ،حضرت سیدہ ام کلثوم اور حضرت سیدہ فاطمہ الزہرا آپ کے ہاں پیدا ہوئیں۔ حضور ﷺ کی رفاقت میں 25برس گزارنے کے بعد ام المومینن حضرت خدیجہ الکبریٰ 10رمضان المبارک کو65برس کی عمر میں وفات پاگئیں۔حضورر ﷺ نے خود قبر میں اتر کرآپ ؓ کو دفن کیا۔

متعلقہ عنوان :