حیدرآباد پریس کلب پر مختلف تنظیموں اور افراد نے اپنے مطالبات کی حمایت میں الگ الگ مظاہرے کئے

ہفتہ 26 مئی 2018 21:27

حیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 26 مئی2018ء) حیدرآباد پریس کلب پر مختلف تنظیموں اور افراد نے اپنے مطالبات کی حمایت میں الگ الگ مظاہرے کئے۔کو ٹر ی میں ایک سال قبل مبینہ پولیس مقابلے میں قتل ہو نے والے نو جو ان مشتاق سہتو کے ورثاء نے ایک سال گذ ر جا نے کے با وجود ملز ما ن کو گر فتار نہ کیئے جا نے اور انصاف نہ ملنے خلاف حیدرآباد پر یس کلب کے سامنے احتجاجی مظا ہر ہ کیا اور قاتلو ں کی گر فتار ی کیلئے سخت نعر ے با زی کی ،اس موقع پر مقتو ل نو جو ان مشتاق سہتو کے بھائیو ں امتیا ز علی سہتو ، اخلاق سہتو ، خیر محمد سہتو اور علی عبا س سہتو سمیت دیگر نے الزام عائد کر تے ہو ئے بتا یا کہ ایک سال قبل دس رمضا ن المبا رک کو کو ٹر ی پو لیس نے جعلی مقابلے میں مشتاق سہتو کو بے گنا ہ قتل کردیا اور ایک سال گذ ار جا نے کے باوجود مقتو ل کے ورثا ء کو انصاف فر اہم نہیں کیا گیا ہے اور نہ ہی مقتول کے قتل کیس میں کو ئی پیش رفت ہو ئی ہے جو کہ قابل مذمت عمل ہے ،انہو ںنے بتا یا کہ قتل میں ملو ث ملز ما ن آزاد گھو م ر ہے ہیں اور مقتو ل کے ورثا ء کو کیس سے دستبر دار ہو نے کیلئے دھمکیاں دی جا رہی ہیں ،انہو ںنے وزیر اعلیٰ سندھ ،آئی جی سندھ اور ڈ ی آئی حیدرآباد سے اپیل کی کہ ہے کے نو جو ان کے قتل میں ملو ث سابق ڈ ی ایس پی خالد اقبا ل اور ایس ایچ او خالدعبا سی کے خلاف کا روائی کرکے مقتو ل نو جوان کے ورثا ء کو انصاف فراہم کیا جا ئے ۔

(جاری ہے)

ماتلی کے رہائشی ڈھولک نواز مٹھو مگنھار نے حیدرآباد سول ہسپتال میں ہیپا ٹائٹس کا صحیح علاج نہ کئے جانے کے خلاف حیدرآباد پریس کلب کے سامنے احتجاج کرتے ہوئے بتا یاکہ سول ہسپتال حیدرآباد میں واقع ہیپا ٹائٹس کنٹرول پروگرام میں میرا ہیپا ٹائٹس کا علاج جاری ہے لیکن وہاں سے مجھے جو ادویات دی جا رہی ہیں اُن کے استعمال سے مرض میں بہتری آنے کے بجائے مرض میں اضافہ ہو رہاہے ،انہوں نے بتا یاکہ ہیپاٹائٹس کے مرض کیلئے سول ہسپتال کے ڈاکٹروں نے مجھے دو ماہ کا کورس دیا ہے اور اس کورس کے استعمال کے بعد میری طبیعت مزید خراب ہو رہی ہے ،انہوں نے بتا یاکہ بیماری کے علاج کیلئے سندھ کے صوبائی وزیر ثقافت سید سردار شاہ سے دو بار ملاقات بھی کی ہے لیکن اُن کی جانب سے بھی نجی ہسپتال سے علاج کرانے کیلئے صرف دلاسے دیئے جا رہے ہیں ،انہوں نے حکومت سندھ اور ارباب اختیار سے اپیل کی کہ میرا علاج کسی نجی ہسپتال سے کرا کر میری زندگی بچائی جائے ۔

ماتلی کے گوٹھ سًم سور ھڈی کے رہائشی خاندان نے مبینہ زیادتی کا نشانہ بننے والے معصوم لڑکا کے کیس میں ملوث ملزمان کو پولیس کی جانب سے گرفتار نہ کئے جانے کے خلاف حیدرآباد پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا اور ملزمان کی گرفتاری کا مطالبہ کیا ،اس موقع پر 8روز قبل مبینہ زیادتی کا نشانہ بننے والے معصوم لڑکے لا لو کولھی کے والد ہرچند کولھی اور والدہ کیسو کولھی نے الزام عائد کرتے ہوئے بتا یاکہ علاقہ کے با اثر ملزمان نے 8روز ہمارے معصوم بیٹے لالو کولھی کو جنسی زیادتی کا نشانہ بناکر فرار ہو گئے اور ملزمان کے خلاف ٹندو غلام علی تھانہ پر کیس بھی درج کرا یا ہے لیکن پولیس نے ملزمان سے بھاری رشوت لیکر اُن کی پشت پناہی کر رہی ہے اور ملزمان کو گرفتار کرنے کے بجائے کیس دستبردار ہونے کیلئے ہمیں دھمکیاں دے رہی ہے ،انہوں نے اعلی حکام سے اپیل کی کہ ہمارے بیٹے کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے والے ملزمان کو گرفتار کرکے ہمیں تحفظ اور انصاف فراہم کیا جائے ۔