پاٹا کی مخصوص حیثیت ختم کرنے کیخلاف چترال صف اوّل کا کردار ادا کرئیگا ، پاٹا کو 31 ویں ترمیم سے نکالا جائے بصورت دیگر ملاکنڈ ڈویژن کی عوام ترمیم کیخلاف سڑکوں پر ہونگے ،سابق ممبر قومی اسمبلی مولانا عبدالاکبر چترالی

ہفتہ 26 مئی 2018 23:07

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 26 مئی2018ء) جماعت اسلامی کے رہنما سابق ممبر قومی اسمبلی مولانا عبدالاکبر چترالی نے کہا کہ پاٹا کی مخصوص حیثیت ختم کرنے کیخلاف چترال صف اوّل کا کردار ادا کرے گا ،31 ویں ترمیم سے ضلع چترال سب سے زیادہ متاثر ہو گا 31 ویں ترمیم کے ذریعے ملا کنڈڈویژن کے عوام سے رائے لینا چاہئیے تھی ،فاٹا کے عوام کو فائدہ ہوا جو ہونا چاہئے تھا لیکن فاٹا اصلاحات کی آڑ میں پاٹا پر میزائل سے حملہ کیا گیا ،ملاکنڈ ڈویژن کے لئے ریاستوں نے غیر مشروط طور پر پاکستان میں شمولیت اختیار کی تھی کیا مذکورہ ترمیم سے اس کا بدلہ لیا جارہا ہے پاٹا کو 31 ویں ترمیم سے نکالا جائے بصورت دیگر ملاکنڈ ڈویژن کے تمام اضلاع کے باشندے اس حالیہ ترمیم کیخلاف سڑکوں پر ہوں گے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے ہفتے کو 31 ویں آئینی ترمیم میں پاٹا کی خصوصی حیثیت کے خاتمہ پر تبصرہ کرتے ہوئے کیا ۔انہوں نے کہا کہ 31 ویں ترمیم کے آنے سے پہلے ہی چترال کیساتھ نا انصافی ہو ئی ہے اور چترا ل کی ایک صوبائی سیٹ کا ٹ کر ۰۵۸۴۱مربع کلو میٹر( 14850مربع کلو میٹر )کیلئے صرف ایک صوبائی سیٹ دے کر چترال کے احساس محرمی میں اضافہ کیا گیا اور اب موجودہ ترمیم اور پاٹا کی مخصوص حیثیت ختم کر کے ملا کنڈ ڈویژن کے با لعموم اور ضلع چترال کے زخموں پر بالخصوص نمک پاشی کی گئی جو کسی صورت بھی قابل قبول نہیں۔