پیپلز پارٹی نے گلگت بلتستان سے متعلق وزیراعظم کا اصلاحی پیکیج مسترد کردیا

شاہد خاقان عباسی گلگت بلتستان اسمبلی کا قانون سازی کا اختیار واپس کریں،گلگت بلتستان میں قانون سازی اختیار اسمبلی سے چھین کر افسر شاہی کو دینا شرمناک ہے، گلگت بلتستان کے حقوق کیلئے آواز اٹھانے والے بابا جان سمیت تمام سیاسی کارکن رہا کئے جائیں، چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری کا بیان

اتوار 27 مئی 2018 21:20

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 27 مئی2018ء) پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے گلگت بلتستان سے متعلق وزیراعظم کے اصلاحی پیکیج کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ شاہد خاقان عباسی گلگت بلتستان اسمبلی کا قانون سازی کا اختیار واپس کریں،گلگت بلتستان میں قانون سازی اختیار اسمبلی سے چھین کر افسر شاہی کو دینا شرمناک ہے، گلگت بلتستان کے حقوق کیلئے آواز اٹھانے والے بابا جان سمیت تمام سیاسی کارکن رہا کئے جائیں۔

اتوار کو وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے گلگت بلتستان آرڈر 2018 کے نفاذ کا اعلان کردیا ہے تاہم ملک کی بڑی حزب اختلاف جماعت پیپلزپارٹی نے اس آرڈر کی شدید مخالفت کی ہے اور وزیراعظم کے اصلاحی پیکج کو یکسر مسترد کردیا ہے۔ پی پی پی چئیرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ گلگت بلتستان میں قانون سازی اختیار اسمبلی سے چھین کر افسر شاہی کو دینا شرمناک ہے۔

(جاری ہے)

چئیرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے اپنے بیان میں کہا کہ پی پی پی وزیراعظم کے اس نام نہاد پیکیج کو مسترد کرتی ہے، ۔افسر شاہی کو قانون سازی کا اختیار کسی صورت نہیں دیا جائے گا، لوگوں کا بنیادی حق چھیننے سے حالات خراب اور سیاسی استحکام کیلئے مسائل پیدا ہوں گے، وزیراعظم شاہد خاقان عباسی گلگت بلتستان اسمبلی کا قانون سازی کا اختیار واپس کریں، اب فاٹا کے متعلق تو صدر مملکت کے پاس قانون سازی کا اختیار نہیں رہا تو گلگلت کے عوام سے کیوں یہ حق چھینا جا رہا ہے۔بلاول بھٹو نے مطالبہ کیا کہ گلگت بلتستان کے حقوق کیلئے آواز اٹھانے والے بابا جان سمیت تمام سیاسی کارکن رہا کئے جائیں۔