زندہ قومیں اپنے اسلاف، شہداء اور غازیوں کی قربا نیوں کو کبھی فراموش نہیں کرتیں، اسفندیار ولی خان

جب تک ممکن ہوا ہم اپنے اسلاف کے نقش قدم پر چلتے ہوئے کبھی کسی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے شہداء ٹکر کی قربانیاں ہمارے لئے مشعل راہ ہیںاور عدم تشدد کے فلسفے پر گامزن اپنی منزل کی جانب بڑھ رہے ہیں

پیر 28 مئی 2018 21:28

زندہ قومیں اپنے اسلاف، شہداء اور غازیوں کی قربا نیوں کو کبھی فراموش ..
پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 مئی2018ء) عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر اسفندیار ولی خان نے کہا ہے کہ زندہ قومیں اپنے اسلاف، شہداء اور غازیوں کی قربا نیوں کو کبھی فراموش نہیں کرتیں اور جب تک ممکن ہوا ہم اپنے اسلاف کے نقش قدم پر چلتے ہوئے کبھی کسی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے،28مئی1930ء یوم ٹکر کے حوالے سے اپنے ایک پیغام میں انہوں نے شہداء کو سلام اور ان کی قربانیوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ ان کی یہ لازوال قربانیاں تاریخ میںسنہرے حروف سے لکھی جائیں گی ، انہوںنے کہا کہ سانحہ ٹکر میں نوجوانوں کیلئے ایک سبق ہے کہ وہ کسی بھی طور صبر وتحمل کا دامن ہاتھ سے نہ چھوڑیں ، انہوں نے کہا کہ باچا خان بابا نے اپنے فلسفے سے یہ ثابت کیا ہے کہ پختون پر امن قوم ہے اور صرف عدم تشدد پر یقین رکھتی ہے ، اسفندیار ولی خان نے کہا کہ شہداء ٹکر کی قربانیاں ہمارے لئے مشعل راہ ہیں اور وہ قومیں ہمیشہ زندہ رہتی ہیں اور جو اپنے اسلاف اور اکابرین کے نقش قدم پر چلتی ہیں اور باچا خان بابا کا قافلہ آج بھی بھرپور طریقے سے اپنی منزل کی جانب گامزن ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ 28مئی پختونوں کی قومی تاریخ کا سیاہ ترین دن ہے ،جس دن فرنگی افواج نے ٹکر کے علاقے کا محاصرہ کر کے 70سے زائد آزادی پسندوں کو رات کی تاریکی میں فائرنگ کر کے شہید کر دیا سانحے میں150سے زائد افراد زخمی بھی ہوئے ، انہوں نے کہا کہ پختون قوم نے آزادی کی جنگ میں ہر مقام پر جانوں کا نذرانہ پیش کیا ہے اور انہی قربانیوں کا نتیجہ ہے کہ آج ہم آزاد فضاؤں میں سانس لے رہے ہیں۔

انہوں نے مجموعی صورتحال کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور افغانستان کے بہتر تعلقات کے بغیر خطے میں امن کا قیام ممکن ہی نہیں ، انہوں نے کہا کہ دونوں ملکوں کو اپنے مسائل مذاکرات کے ذریعے حل کرنا چاہئے، انہوں نے کہا کہ پر امن اور مترقی پاکستان کیلئے افغانستان کا پر امن اور مترقی ہونا ضروری ہے ۔