افغانستان، دہشت گردوں کے خلاف سیکورٹی آپریشن، 21عام شہری جاں بحق،درجنوں زخمی

منگل 29 مئی 2018 23:02

کابل(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 29 مئی2018ء) افغانستان میں دہشت گردوں کے خلاف سیکورٹی آپریشن سے 21عام شہری جاں بحق جب کہ درجنوں زخمی ہو گئے۔غیر ملکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق افغانستان کے مشرقی صوبے نگرہار میں افغان فروسز کے آپریشن کے دوران 21 شہری جاں بحق اور متعدد زخمی ہوگئے۔ صوبائی حکومت کے میڈیا آفس نے تصدیق کی ہے کہ افغان فورسز کے آپریشن کے دوران ہلاک اور زخمی ہونے والے افراد چیئرمین سینیٹ فضل ہادی مسلمیار کے رشتہ دار ہیں۔

صوبائی حکومت نے واقعے کی مزید تفصیلات بتانے سے گریز کیا تاہم ان کا کہنا تھا کہ واقعے کی تحقیقات کا آغاز کردیا گیا ہے۔صوبے کے گورنر حیات اللہ حیات نے واقعے کو تکلیف دہ قرار دیتے ہوئے اس کی فوری تحقیقات پر زور دیا۔

(جاری ہے)

دوسری جانب طلوع نیوز کی رپورٹ کے مطابق صوبائی گورنر کے ترجمان عطا اللہ نے تصدیق کی ہے کہ آپریشن ضلع چپرھار کے علاقے دولتزئی میں کیا گیا تھا تاہم انہوں نے واقعے میں ہلاک ہونے والے شہریوں کی تعداد 9 بتائی۔

ان کا کہنا تھا کہ ہلاک ہونے والوں میں ایک مقامی پولیس کمانڈر اور سینیٹ چیئرمین فضل ہادی مسلمیار کا ایک رشتہ دار بھی شامل ہے جبکہ دیگر 8 شہری زخمی ہوئے۔انہوں نے یہ بھی بتایا کہ زخمیوں میں ایک خاتون اور ایک لڑکی بھی شامل ہے۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ طالبان نے دعوی کیا کہ فورسز کے آپریشن میں جاں بحق ہونے والے تمام شہری سینیٹ چیئرمین فضل ہادی کے رشتہ دار تھے۔یاد رہے صوبہ نگر ہار کے بیشتر علاقے پر طالبان اور داعش کے جنگجو قابض ہیں جبکہ یہاں آئے روز افغان فورسز کی جانب سے عسکریت پسندوں کے خلاف آپریشنز کیے جاتے