سینٹ کمیٹی میں گردشی قرضی573ارب روپے ہونے کاانکشاف لمحہ فکریہ ہے‘میاں مقصود احمد

سودی نظام نے ملک وقوم کومحتاج کردیاجس سے دشمن قوتوں کے حوصلے میں اضافہ ہواہے‘منصورہ میں عوامی وفود سے گفتگو

بدھ 30 مئی 2018 17:17

سینٹ کمیٹی میں گردشی قرضی573ارب روپے ہونے کاانکشاف لمحہ فکریہ ہے‘میاں ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 30 مئی2018ء) متحدہ مجلس عمل پنجاب کے صدر اور امیرجماعت اسلامی پنجاب میاں مقصود احمدنے کہاہے کہ سینٹ کمیٹی میں گردشی قرضی573ارب روپے ہونے کا انکشاف لمحہ فکریہ ہے،اس سے حکمرانوں کی ناکام معاشی پالیسیوں کااندازہ ہوتاہے ،حکمرانوں نے عوام کی زندگی اجیرن بنادی ہے ،لوگوں کو دووقت کی روٹی بھی میسر نہیں ،ملک کی40فیصد آبادی سطح غربت سے نیچے زندگی گزارنے پر مجبور ہے ،مسلم لیگ(ن)کی حکومت نے قوم پرقرضوں کے پہاڑ کھڑے کردیئے ہیں ،اس وقت ہر پاکستانی ایک لاکھ چوبیس ہزار روپے کامقروض ہے ،عوام کے مسائل میں دن بدن اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔

ان خیالات کااظہار انہوں نے گزشتہ روزمنصورہ میں مختلف عوامی وفود سے گفتگوکرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ حکمران اللہ اور اس کے رسولؐ کے نظام کے تابع داخلہ وخارجہ پالسی مرتب کریں۔غیر ملکی دبائو پر بننے والی پالیسیاں غلامی کی زنجیرہیں۔وقت کاناگزیر تقاضا ہے کہ عالمی اداروں کی غلامی سے نجات حاصل کی جائے۔اللہ اوراس کے رسولؐکو راضی کرنے کے لیے سودی نظام کاخاتمہ کیاجائے۔

اس نظام نے ملک وقوم کوغیروں کا محتاج بنادیاہے جس سے دشمن قوتوں کے حوصلے میں اضافہ ہوا ہے۔انہوں نے کہاکہ بھارتی حکومت کی جانب سی6900کروڑرپے سے زائدکے دفاعی سامان خریدنے کااعلان تشویش ناک اور قابل مذمت امر ہے۔اس سے جنوبی ایشیا میں طاقت کاتوازن خراب ہوگا۔بھارتی حکمران علاقائی سلامتی اور امن وامان کے لیے سنگین خطرہ بن چکے ہیں۔ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت جدیداسلحے کو ذخیرہ کرنے کی ڈور شروع ہوچکی ہے جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔

پاکستان کے حکمران دانشمندانہ اقدامات کرتے ہوئے ایسی پالیسیاں بنائیںجو حقیقی معنوں میں22کروڑعوام کے جذبات کی ترجمانی کرتی ہوں۔انہوں نے کہاکہ بھارت جنگی جنون میں مبتلاہوکر خطے کی امن وامان کی صورتحال کوخراب کرنا چاہتاہے۔وہ مسلسل کنٹرول لائن پر فائرنگ اور گولہ باری کاسلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے۔انہوں نے کہاکہ انڈیانے کبھی جنگ بندی معاہدے کاپاس نہیں رکھا۔پاکستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت،آبی جارحیت،بلوچستان میں را کی دہشتگردانہ کارروائیاں اور سی پیک منصوبے کی کھلم کھلا مخالفت ہندوستانی حکومت کااصل چہرہ ہے جسے پوری دنیا کے سامنے بے نقاب کرنے کی ضرورت ہے۔