پانچ سال کے عرصے میں صوبے کے مسائل کے حل کے لئے کوئی خاطرخواہ اقدامات نہیں اٹھائے گئے،زمرک خان اچکزئی

صوبے میں پہلے سے موجود مسائل میں کمی آنے کی بجائے مزید اضافہ ہوا، معاشرتی مسائل کے حل میں پڑھے لکھے اور باشعور طبقات کا انتہائی اہم کردار اور ان پر بہت بھاری ذمہ داریاں عائد ہوتی ہے، سابق صوبائی وزیر کا اساتذہ سے خطاب

جمعہ 1 جون 2018 22:34

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 01 جون2018ء) عوامی نیشنل پارٹی کے رہنماء و سابق صوبائی وزیر انجینئر زمرک خان اچکزئی نے کہا ہے کہ پانچ سال کے عرصے میں صوبے کے مسائل کے حل کے لئے کوئی خاطرخواہ اقدامات نہیں اٹھائے گئے جس کی وجہ سے صوبے میں پہلے سے موجود مسائل میں کمی آنے کی بجائے مزید اضافہ ہوا، معاشرتی مسائل کے حل میں پڑھے لکھے اور باشعور طبقات کا انتہائی اہم کردار اور ان پر بہت بھاری ذمہ داریاں عائد ہوتی ہے ، استاد کی قدرومنزلت سے نا واقف معاشرہ کبھی ترقی نہیں کرسکتا ،صوبے کے پروفیسرز کے ساتھ کھڑا ہو ں اور ان کے مسائل کے حل کے لئے ہر فورم پر اپنا کردار نبھاتا رہوں گا۔

ان خیالات کااظہار انہوںنے گزشتہ شب بلوچستان اسمبلی کے باہر احتجاج پر بیٹھے کالج اساتذہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہا کہ ایک استاد کا مقام بہت بلند ہوتا ہے زندگی ہر شعبے میں نمایاں خدمات سرانجام دینے والے سائنسدان سے لے کر انجینئر اور سیاستدان سے لے کر ڈاکٹر تک سبھی کے پیچھے استاد کی محنت اور عظمت کار فرما رہتی ہے مگر بدقسمتی سے ہمارے معاشرے میں اب تک مستقبل کے معماروں کو ان کا وہ مقام و مرتبہ نہیں دلایا جاسکا جس کے وہ حقدار ہیں صوبے میں ثانوی اور اعلیٰ تعلیم کے فروغ میں کالج پروفیسرز کا انتہائی مثبت کردار ہے مگر تشویش کی بات ہے کہ آ ج یہ طبقہ اپنے تسلیم شدہ اور منظور شدہ جائز مطالبات کے لئے سڑکوں پر احتجاج کرنے پر مجبور ہیں انہوں نے کہا کہ میں نے خود میر عبدالقدوس بزنجو سے اس معاملے پر بات کی اور ان پر زور دیا کہ ان کا احتجاج ختم کراتے ہوئے ان کے مطالبات تسلیم کئے جائیں مگر چونکہ سرکاری امور میں عموماً تاخیر بھی ہوجاتی ہے اور ٹیکنیکل پہلوئوں سمیت مختلف چیزوں کو دیکھا جاتا ہے اس لئے ہمیں پرا مید رہنا چاہئے بی پی ایل اے ایک کمیٹی تشکیل دے میں مذکورہ کمیٹی کے ساتھ اس معاملے پر چیف سیکرٹری اور دیگر حکام سے بات کروں گا تاکہ کالج اساتذہ کے مسائل حل ہوسکیں ۔

انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے پانچ سال کے عرصے میں صوبے کے دیرینہ اور حل طلب مسائل کی جانب کوئی توجہ نہیں دی گئی 2013ء سے اب تک ہمیں ایک میگا پراجیکٹ دکھا دیا جائے جو لایا گیا ہو اس غفلت اور لاپرواہی کی وجہ سے صوبے میں پہلے سے موجود مسائل میں کمی آنے کی بجائے مزید اضافہ ہوا جو تشویشناک ہے ۔ اس موقع پر بی پی ایل اے کے صدر پروفیسر آغا زاہد ، نذیر لہڑی سمیت مختلف سرکاری کالجز کے مرد وخواتین اساتذہ کی ایک بڑی تعداد بھی موجود تھی۔