سپریم کورٹ میں مارگلہ کی پہاڑیوں پر آتشزدگی سے متعلق کیس کی سماعت

عدالت نے ہیلی کاپٹر سے آگ بجھانے کے طریقہ کار سے متعلق سی ڈی اے سے تحریری جواب طلب کر لیا تین ماہ میں پانچ دفعہ آگ لگ چکی ہے جس سے خوبصورتی اور ماحول تباہ ہو رہا ہے‘آگ بجھانے کیلئے سی ڈی اے کے پاس کوئی انتظام نہیں‘چیف جسٹس کے دوران سماعت ریمارکس

جمعرات 7 جون 2018 13:15

سپریم کورٹ میں مارگلہ کی پہاڑیوں پر آتشزدگی سے متعلق کیس کی سماعت
ْاسلا م آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 07 جون2018ء) سپریم کورٹ نے مارگلہ کی پہاڑیوں پر آتشزدگی سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران ہیلی کاپٹر سے آگ بجھانے سے متعلق تحریری جواب طلب کر لیا۔چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے ریمارکس دئیے ہیں کہ تین ماہ میں پانچ دفعہ آگ لگ چکی ہے جس سے خوبصورتی اور ماحول تباہ ہو رہا ہے‘آگ بجھانے کیلئے سی ڈی اے کے پاس کوئی انتظام نہیں۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق جمعرات کو چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں بنچ نے مارگلہ کی پہاڑیوں پر آتشزدگی سے متعلق کیس کی سماعت کی،چیف جسٹس پاکستان نے ریمارکس دیتے ہوئے کہاکہ تین ماہ میں پانچ دفعہ آگ لگ چکی ہے جس سے خوبصورتی اور ماحول تباہ ہو رہا ہے ،سی ڈی اے حکام نے کہا کہ آگ حادثاتی بھی ہو سکتی ہے بدنیتی پر مبنی بھی۔چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ آگ بجھانے کیلئے سی ڈی اے کے پاس کوئی انتظام نہیں،سی ڈی اے حکام نے کہا کہ مارگلہ کی پہاڑیوں پر جھاڑیوں سے آگ بجھاتے ہیں،چیف جسٹس نے کہا کہ آگ دنیا بھر کے جنگلات میں لگی ہے ،بجھانے کیلئے ہمیشہ کوئی طریقہ دنیا میں استعمال ہوتا ہے ،عدالت نے سی ڈی اے سے ہیلی کاپٹرکے ذریعے آگ بجھانے سے متعلق تحریری جواب طلب کر لیا۔