شمالی وزیرستان میں ایک سال کے دوران زچگی کے دوران 72حاملہ خواتین کی ہلاکت کا انکشاف

شمالی وزیرستان قیام پاکستان کے ستر سال بعد انگریز کے کالے قانون سے آزاد ہوگیا ہے جو کہ اصل میں قبائلیوں کی جیت ہے اس کالے قانون کے باعث قبائلی علاقے صحت تعلیم اور دیگر بنیادی سہولیات سے محروم رہا اب وہ وقت دور نہیں کہ وزیرستان عالمی معیار کے مطابق ترقی کی راہ پر گامزن ہوگا فاٹا انضمام کے بعد آنے والے آئندہ عام انتخابات سے وزیرستان میں ایک نیا دور شروع ہوگا ،این اے 48 کے آزاد امیدوار ملک ضیاء الرحمن کی میڈیا سے گفتگو

جمعرات 7 جون 2018 17:42

بنوں (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 07 جون2018ء) شمالی وزیرستان میں ایک سال کے دوران زچگی کے دوران 72حاملہ خواتین کی ہلاکت کا انکشاف ،سہولیات ہیں نہ کسی نے سہولیات و ضروریات مہیا پر توجہ دی ہے تعلیمی نظام درہم بر ہم ہونے کی وجہ سے تاریکی پھیلی ہو ئی ہے ان خیالات کا اظہار این اے 48 کے آزاد امیدوار ملک ضیاء الرحمن نے بنوں کے مقامی ہوٹل میں جرگہ مشران سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا اُنہوں نے کہا کہ شمالی وزیرستان قیام پاکستان کے ستر سال بعد انگریز کے کالے قانون سے آزاد ہوگیا ہے جو کہ اصل میں قبائلیوں کی جیت ہے اس کالے قانون کے باعث قبائلی علاقے صحت تعلیم اور دیگر بنیادی سہولیات سے محروم رہا اب وہ وقت دور نہیں کہ وزیرستان عالمی معیار کے مطابق ترقی کی راہ پر گامزن ہوگا فاٹا انضمام کے بعد آنے والے آئندہ عام انتخابات سے وزیرستان میں ایک نیا دور شروع ہوگا وزیرستان کے درجنوں قبیلوں نے مجھ پر اعتماد کا اظہار کیا ہے انشاء اللہ اگر موقع ملا تو سب سے پہلے وزیرستان میں تعلیم، صحت اور مواصلاتی نظام پر توجہ دی جائیگی کیونکہ یہاں صحت اور تعلیم کی سہولیات نہ ہونے کی وجہ سے تاریکی پھیلی ہوئی ہے اُنہوں نے کہا کہ خلیجی ممالک کیساتھ اثر و رسوخ اتنے ہیں کہ اس وقت اپنی مدد آ پ کے تحت وزیرستان میں ہسپتال ، مواصلات کا نظام ٹھیک کرنے اور کالجز کی تعمیر کیلئے خطیر فنڈ لا سکتے ہیں مگر فی الحال نہیں ایسا اقدام نہیں اُٹھا تا کیونکہ سا را فنڈ غیر ذمہ داروں کے ہاتھ میں لگے گی جنہوں نے وزیرستان کو دونوں سے ہاتھوں سے لوٹا ہے انشاء اللہ منتخب ہو کر وزیرستان کو حقیقی معنوں میں ترقی یافتہ اقوام کے صفہوں میں کھڑا کریں گے ۔