فلسطین میں یہودی آباد کاری کی مخالفت، اسرائیلی بائیکاٹ میں پیش رہنے والے افراد اداروں کو جرمانہ کرنے کا قانون منظور

ہفتہ 9 جون 2018 20:13

مقبوضہ بیت المقدس (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 09 جون2018ء) اسرائیلی پارلیمنٹ نے اسرائیل کے اندر یا باہر رہ کر فلسطین میں یہودی آباد کاری کی مخالفت یا اسرائیلی بائیکاٹ کی مہمات میں پیش پیش رہنے والے افراد اور اداروں کو بھاری جرمانے کرنے کا نیا مسودہ قانون منظور کرلیا ہے۔اطلاعات کے مطابق اسرائیلی پارلیمنٹ کے تحت آئینی کمیٹی نے ایک روز قبل اس بل پرپہلی رائے شماری کی اور اس رائے شماری میں اسے منظور کرلیا گیا۔

(جاری ہے)

اس متنازع مسودہ قانون کے تحت اسرائیل کا بائیکاٹ کرنیوالے والے افراد کو کم سے کم ایک لاکھ سے 5 لاکھ شیکل تک جرمانہ کیا جائے گا۔جرمانے کا تناسب متعلقہ شخص ، ادارے یا تنظیم کی طرف سے بائیکاٹ کی وجہ سے پہنچنے والے نقصان کے مطابق ہوگا۔اسرائیل حکومت کے مشیر قانون ایرز کامینٹیز اور کئی ارکان پارلیمنٹ جن میں وزیر قانون، وزیر برائے سماجی بہبود، وزیر برائے القدس امور اور دیگر شامل ہیں نے بھرپور حمایت کی تاہم کچھ وزراء نے اس قانون کے مسودے سے اتفاق نہیں کیا۔