ضلع اوکاڑہ میں ن تحریک انصاف نے ٹکٹوں کی تقسیم پر کارکنوں کو مکمل نظر انداز کردیا

مضبوط امیدوار چوہدری مسعود شفقت ربیرہ اور محمد اکرم بھٹی جیسے امیدوار بھی ٹکٹ کی دوڑ سے آئوٹ

ہفتہ 9 جون 2018 20:23

اوکاڑہ کینٹ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 09 جون2018ء) ضلع اوکاڑہ میں پاکستان تحریک انصاف نے ٹکٹوں کی تقسیم پر کارکنوں کو مکمل نظر انداز کردیا ،سابق ایم پی اے اور مضبوط امیدوار چوہدری مسعود شفقت ربیرہ اور محمد اکرم بھٹی جیسے امیدوار بھی ٹکٹ کی دوڑ سے آئوٹ،ضلع بھر کے زیادہ تر حلقوں میں تحریک انصاف کی کامیابی پر سوالیہ نشان لگ گیا ، نظریاتی کارکن پارٹی چھوڑنے لگے ، پارٹی میں سرمایہ داروں اور پیر پرستی کا راج کارکنوں نے تبدیلی کے نعرے کو جعلی قرار دے دیا ایسی تبدیلی کا علم ہو تا تو کسی صورت زندگی کے کئی سال برباد نہ کرتے۔

سروے کے مطابق الیکشن 2018کے لیے پاکستان تحریک انصاف نے ضلع اوکاڑہ کے مختلف حلقوں میں پاکستان تحریک انصاف کے نظریاتی کارکنوں اور پارٹی کے لیے سالوں سے جدوجہد کرنے والے کارکنوں کو مکمل طور پر نظر انداز کردیا ہے، جس میں سب سے بڑا اپ سیٹ این اے 141اوکاڑہ ون کی ٹکٹ پر ہو ا جس پر الیکشن 2013میں پارٹی ٹکٹ پر ضلع بھر میں واحد کامیاب ہو نے والے رکن صوبائی اسمبلی چوہدری مسعود شفقت ربیرہ کو نظر انداز کرتے ہوئے پیپلزپارٹی سے آنے والے سابق وفاقی وزیر سید صمصام بخاری کو ٹکٹ دے دیا گیا ہے جس پر کارکنوں نے شدید ردعمل کا اظہار کیا اور سوشل میڈیا پر پارٹی پالیسی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ چوہدری مسعود شفقت ربیرہ جیسے ہر دل عزیز کارکن اور راہنما کو پارٹی ٹکٹ کا نہ ملنا سب سے بڑی زیادتی ہے این اے 141اوکا ڑہ کی عوام کے مطابق چوہدری مسعود شفقت ربیرہ ، محمد اکرم بھٹی اور رائے حماد اسلم کھرل کا پینل ضلع اوکاڑہ میں پی ٹی آئی کا سب سے منضبوط پینل قرار دیا جاتا تھا ۔

(جاری ہے)

اس سے قبل بھی پارٹی نے 2013کے الیکشن میں محمد اکرم بھٹی کو نظر انداز کرکے پارٹی ٹکٹ جس امیدوار کو دیا تھا وہ چند ہزار ووٹ ہی لے سکا تھا جبکہ محمد اکرم بھٹی چند سو ووٹوں سے الیکشن میں ہار گیا تھا ا سی طرح اوکاڑہ میں ضمنی الیکشن کے موقع پر پی ٹی آئی نے پارٹی ٹکٹ رائو حسن سکندر کی بجائے محمد اشرف خاں سوھنا کو دے دیا تھا جو الیکشن میں اپنی ضمانت بھی نہ بچا سکے تھے ، پارٹی ٹکٹ چوہدری مسعود شفقت ربیرہ کو نہ دینے پر اس بار بھی پارٹی کے کئی ٹکٹ ہولڈر اپنی ضمانت نہیں بچا سکیں گے اسی طر ح پارٹی کو اوکاڑہ اور دیپالپور تحصیل میں متعارف کرنے والے کئی امیدوار ٹکٹوں کی دوڑ سے باہر ہو گے ہیں چوہدری مسعود شفقت ربیرہ اور محمد اکرم بھٹی سمیت مضبوط امیدواروں کو پارٹی ٹکٹ نہ ملنے پر کارکن شدید احتجاج کررہے ہیں کئی کارکنوں نے سوشل میڈیا پر پارٹی سے علیحدگی کا اعلان بھی کردیا ہے کارکنوں کا کہنا ہے کہ پارٹی پر سرمایہ داروں اور پیر وں کا مکمل راج ہے ایسے لوگ جنہوں نے پارٹی کے لیے دن رات ایک کیا اور لاکھوں روپے خرچ کرکے پارٹی کا نام بنانے والے ایسے کارکن جنہوں نے پارٹی کے لیے دس دس سال جدوجہد کی ایسے کارکنوں کو نظر اندازکرکے پارٹی کسی صورت کامیاب نہیں ہو سکتی کارکنوں کا کہنا ہے کہ ایسی تبدیلی کو کسی صورت قبول نہیں کریں گے سروے کے مطابق عام ووٹر ز کا کہنا ہے کہ چوہدری مسعود شفقت ربیرہ جیسے عوامی لیڈر کو نظرانداز کرنے والی پارٹی پاکستان میں کیا تبدیلی لائے گی عوامی رائے کے مطابق این اے 141 کے ٹکٹ کی وجہ سے ایک دو ہی نہیں بلکہ بہت سے حلقوں اس کا اثر پڑے گا جس سے پارٹی امیدواروں کی کامیابی مشکل ہو جائے گی*