کوئٹہ، سابق وزیراعلیٰ میر ظفر اللہ جمالی کے بیان پر انتہائی دکھ اور افسوس ہوا ،عبیداللہ بابت

ہم نے انگریزوں کے خلاف جدوجہد کر کے ان کو یہاں سے بے دخل کرنے پر مجبو رکر دیا اور ظفراللہ جمالی کے خاندان نے انگریزوں کیساتھ جو کچھ کیا وہ سب کے سامنے ہیں دوسروں پر تنقید کرنے کی بجائے اپنے گریبان میں جھانکیں، رہنماء پشتونخواملی عوامی پارٹی

اتوار 10 جون 2018 21:41

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 10 جون2018ء) پشتونخواملی عوامی پارٹی کے مرکزی رہنماء اور سابق صوبائی وزیر عبیداللہ بابت نے کہا ہے کہ سابق وزیراعلیٰ میر ظفر اللہ جمالی کے بیان پر انتہائی دکھ اور افسوس ہوا ہم نے انگریزوں کے خلاف جدوجہد کر کے ان کو یہاں سے بے دخل کرنے پر مجبو رکر دیا اور ظفراللہ جمالی کے خاندان نے انگریزوں کیساتھ جو کچھ کیا وہ سب کے سامنے ہیں دوسروں پر تنقید کرنے کی بجائے اپنے گریبان میں جھانکیں جب بھی ملک میں ان کو اقتدار ملا ہے تو لالچ کی بنیاد پر ملا ہے پشتون اکابرین نے ہمیشہ جمہوری انداز میں چا ہئے وہ انگریز حکمران تھے یا ملک کے حکمران ہے ڈٹ کر مقابلہ کیا ہے ایسے بیانات سے گریز کیا جائے ورنہ ہمارے پاس بھی زبان ہے ہم بھی اس کو استعمال کر سکتے ہیں لیکن ہم جمہوری لوگ ہے اور جمہوری نظام پر یقین رکھتے ہیں ان خیالات کا اظہار انہوں نے لورالائی میں مختلف وفود سے بات چیت کر تے ہوئے کیا انہوں نے کہا ہے کہ پشتونخواملی عوامی پارٹی اور یہاں کے پشتون اکابرین نے آج تک ملک کے خلاف نہیں گئے مگر جو یہاں طرز حکمرانی ہے اس کو ہم کسی بھی صور ت قبول نہیں کرینگے اور ظفراللہ جمالی کے بیان پر انتہائی دکھ ہوا ہم نے آج تک ایسے سیاست نہیں کی جس سے ہم لالچ کے ذریعے اقتدار ملے جن لو گوں نے چمچہ گیری اور لالچ ہے وہ ملک کے بڑے بڑے عہدوں پر رہے ہیں مگر پشتون اکابرین نے انگریزوں کے خلاف جو جدوجہد کی ہے آج تاریخ کے اواراق میں لکھا جاتا ہے مگر جہاں تک ظفر اللہ جمالی کی سیاست کا سوال ہے انہوں نے ہمیشہ وہ سیاست کی ہے جن سے آج بھی صوبے کے عوام شرمندہ ہے کہ انہوں نے ہمیشہ انگریزوں کے دور میں بھی غلامی کی سیاست کی اور آج بھی غلامی کی سیاست کر رہے ہیں انہوںنے کہا ہے کہ اب ان کو عام انتخابات میں شکست کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے تو انہوں نے اس معاملے کو چھیڑا ہے ایسے معاملات میں اتحاد سے کام لیا جائے اور ہماری پاس بھی زبان ہے اور ہم بھی اس زبان کو استعمال کر سکتے ہیں لیکن ہم ان کی طرح نہیں کہ انگریزوں کے غلامی کے بعد یہاں بھی غلامی کی زندگی بسر کر سکے پشتون اکابرین نے کسی بھی غلامی سے بچنے کے لئے جیل میں زندگی گزاری مگر انگریزوں کی غلامی قبول نہیں کی۔

متعلقہ عنوان :