پاکستان اور آذربائیجان کو تجارت، سرمایہ کاری، توانائی اور دفاع کے شعبوں میں تعاون کو وسعت دینے کیلئے اہداف مقرر کرنے کی ضرورت ہے ،ْ ہے نگران وزیر اعظم

توانائی تعاون کے بارے میں بین الحکومتی معاہدہ پر دستخط سے دونوں ممالک کے درمیان توانائی کے کئی شعبوں میں تعاون بڑھانے کی راہ ہموار ہو گی ،ْ سفیر سے گفتگو

جمعرات 21 جون 2018 20:40

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 جون2018ء) نگران وزیراعظم جسٹس (ر) ناصر الملک نے کہا ہے کہ پاکستان اور آذربائیجان کے درمیان اقتصادی تعاون میں زیادہ سے زیادہ اضافہ اور تجارت، سرمایہ کاری، توانائی اور دفاع کے شعبوں میں تعاون کو وسعت دینے کیلئے اہداف مقرر کرنے کی ضرورت ہے۔ وہ آذربائیجان کے سفیر علی فکرت اولو علیزادہ سے گفتگو کررہے تھے جنہوں نے جمعرات کو وزیراعظم آفس میں ان سے خیرسگالی ملاقات کی۔

سفیر نے وزیراعظم کو آذربائیجان کی قیادت کی نیک خواہشات پہنچاتے ہوئے کہا کہ ان کا ملک پاکستان کے ساتھ تعلقات کو بہت اہمیت دیتا ہے اور اقتصادی روابط کو فروغ دینے کا خواہاں ہے۔ انہوں نے کہا کہ توانائی تعاون کے بارے میں بین الحکومتی معاہدہ پر دستخط سے دونوں ممالک کے درمیان توانائی کے کئی شعبوں میں تعاون بڑھانے کی راہ ہموار ہو گی۔

(جاری ہے)

انہوں نے نگورنوکاراباخ کے بارے میں آذربائیجان کے مؤقف کی حمایت پر پاکستان کی تعریف کی۔ اس موقع پر وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان اور آذربائیجان کے درمیان اعتماد اور افہام و تفہیم سے عبارت روایتی طور پر قریبی اور خوشگوار تعلقات استوار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعاون بتدریج بڑھ رہا ہے۔ انہوں نے مارچ 2017ء میں اسلام آباد میں منعقد ہونے والی 13ویں ای سی او سمٹ میں شرکت کیلئے صدر الہام علیوف کے دورہ کو سراہا۔

جسٹس (ر) ناصر الملک نے جموں و کشمیر کے تنازعہ پر پاکستان کی مسلسل حمایت کرنے اور جموں و کشمیر کے بارے میں او آئی سی رابطہ گروپ میں آذربائیجان کے گرانقدر کردار کی تعریف کی۔ وزیراعظم نے نگورنوکاراباخ کے مسئلہ پر پاکستان کے اصولی مؤقف کا اعادہ کیا۔ انہوں نے ترکی، پاکستان اور آذربائیجان کے مابین پہلے سہ فریقی اجلاس کی میزبانی کے اقدام پر بھی آذربائیجان کو سراہا اور اس امر کا اظہار کیا کہ پاکستان دوسرے سہ فریقی اجلاس کی میزبانی کیلئے تیار ہے۔

نگران وزیراعظم نے اس خواہش کا اظہار کیا کہ اقتصادی تعاون کو بلند سطح تک لے جانے کیلئے کوششیں کی جانی چاہئیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ دونوں ممالک کو تجارت، توانائی، سرمایہ کاری اور دفاعی میدان میں تعاون کو وسعت دینے کیلئے اہداف مقرر کرنے چاہئیں۔ انہوں نے آذربائیجان کے صدر کیلئے نیک خواہشات کا بھی اظہار کیا۔