تاجروں کو عزت و احترام دئیے بغیر محاصل وصولی کا جواز نہیں بنتا،ریفنڈز کے مسائل تیزی سے حل کیے جارہے ہیں‘طارق محمود پاشا
دوسال میں سیلز ٹیکس ریفنڈز کا مسئلہ ختم ہوجائے گا، وسائل کی قلت کے سبب انکم ٹیکس اور سیلز ٹیکس ریفنڈز اکٹھے ادا کرنا ممکن نہیں مگر صورتحال میں نمایاں بہتری آئی ہے‘چیئرمین ایف بی آر
پیر 25 جون 2018 17:28
(جاری ہے)
انہوں نے کہا کہ دوسال میں سیلز ٹیکس ریفنڈز کا مسئلہ ختم ہوجائے گا، وسائل کی قلت کے سبب انکم ٹیکس اور سیلز ٹیکس ریفنڈز اکٹھے ادا کرنا ممکن نہیں مگر صورتحال میں نمایاں بہتری آئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ بجٹ میں کافی چیزوں پر ریگولیٹری ڈیوٹی کم کی گئی ، ان اشیاء کی درآمدات کی حوصلہ شکنی ضروری ہے جو ملک میں تیار ہورہی ہیں تاکہ مقامی صنعتوں کو تحفظ ملے۔ انہوں نے کہا کہ باربار آڈٹ نے تاجروں کو پریشان کررکھا تھا، اب تین سال میں صرف ایک ہی آڈٹ ہوگا جس سے اختیارات کے غلط استعمال کی روک تھام بھی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ تاجر برادری ٹیکس ایمنسٹی سکیم سے بھرپور استفادہ کرتے ہوئے اثاثہ جات کو ظاہر کرکے زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھائے۔ انہوں نے کہا کہ ٹیکس ایمنسٹی سکیم سے فائدہ اٹھانے والے تاجروں کے ساتھ ایف بی آر بھرپور تعاون کررہا ہے، اس سے حکومت اور کاروباری برادری دونوں کو فائدہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ اے ڈی آرسی کے لیے لسٹ ایف بی آر مرتب کرے گاجبکہ نمائندہ تاجر منتخب کریں گے، کمیٹی کا فیصلہ سب کو قبول کرنا ہوگا۔ لاہور چیمبر کے صدر ملک طاہر جاوید نے کہا کہ ٹیکس ایمنسٹی سکیم کا اجراء اچھا قدم ہے جس کے تحت دو سے پانچ فیصد ٹیکس ادا کرکے اثاثہ جات ظاہر کیے جاسکتے ہیں، اس سکیم میں کم از کم ایک ماہ کی توسیع ہونی چاہیے۔انہوں نے کہا کہ اٴْن اشیاء اور خام مال وغیرہ کی درآمد پر ریگولیٹری ڈیوٹی نہیں ہونی چاہیے جو مقامی سطح پر دستیاب نہیںتاکہ صنعتوں کو پریشانی نہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ تاجروں، مینوفیکچررز اور کمرشل امپورٹرز کے لیے سیلز ٹیکس کے مختلف ریٹس ہیںجو ابہامات پیدا کررہے ہیں، سب کے لیے سیلز ٹیکس کا ایک ہی ریٹ ہونا چاہیے، مزید برآں صوبائی اور وفاقی ٹیکسوں میں ہم آہنگی لاکر دوہرے ٹیکسوں کا خاتمہ کیا جائے۔ لاہور چیمبر کے صدر نے کہا کہ ٹیکسوں و ڈیوٹیوں کی تعداد و شرح کم کرکے ٹیکس نیٹ کو وسعت دی جاسکتی ہے، لاہور چیمبر بینکوں سے لین دین پر ودہولڈنگ ٹیکس کی سخت مخالفت اور اسکی فوری واپسی کا مطالبہ کرتا ہے۔ کاروباری برادری کی مشکلات کم کرنے کے لیے انکم ٹیکس اور سیلز ٹیکس کے ریفنڈز جلد ادا کیے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ کسٹم ویلیوایشن کا احاطہ کرنے کے لیے اجلاس لاہور میں منعقد کیا جائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ تنازعات حل کرنے کے لیے متبادل مکینزم کو مستحکم کرنا ضروری ہے۔مزید اہم خبریں
-
پرانی قومی شاہراہ کی مرمت کاکام دسمبر تک مکمل ہوگا، سکھرحیدرآباموٹرویترجیحی منصوبہ ہے،علیم خان
-
پارلیمنٹ کو سنجیدہ لیں، اسپیکر قومی اسمبلی کی وزارتوں اور ڈویژنز کو ہدایت
-
قومی اسمبلی کا اجلاس مقررہ وقت پر شروع ہو گا اس میں تاخیر نہیں ہو گی، سردار ایاز صادق
-
قومی معیشت کو نقصان پہنچانے والے عناصر کا احتساب ہو گا، وزیر اعظم
-
کانگو میں پاکستانی امن دستے 20 سال بعد واپس جا رہے ہیں، اقوام متحدہ
-
اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز کے خط کا معاملہ،سپریم کورٹ ازخودکیس کی سماعت30اپریل مقرر
-
مذہبی سیاحت کو فروغ دے کرسکھوں سمیت مذہبی مقامات پرغیرملکیوں کو راغب کیا جاسکتا ہے ، وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی
-
بچوں کا اغوا مافیاز کے لیے منافع بخش تجارت
-
ملائشیا: مہاتیر محمد کو انسداد بدعنوانی تحقیقات کا سامنا
-
زرمبادلہ کے ملکی ذخائر میں جاری مالی سال کے دوران مجموعی طورپر4.120 ارب ڈالر اضافہ
-
نواز شریف کو پارٹی صدر بنانے کی تیاریاں،ن لیگ پنجاب کا ہنگامی اجلاس آج طلب
-
کاندھوں کی سیاست ختم کرنے کیلئے سیاستدانوں کو مل بیٹھنا ہوگا، رانا ثنااللہ
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.