کراچی میں شہری اور ماحولیاتی مسائل کو گھمبیر بنادیا گیا ہے،جمیل یوسف

نیشنل فورم کے وفد کی صوبائی وزیر ماحولیات سے ملاقات اور مسائل پر تبادلہ خیال

منگل 26 جون 2018 17:33

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 جون2018ء) کراچی میں شہری اور ماحولیاتی مسائل کو گھمبیر بنادیا گیا ہے جس کے باعث شہر میں آلودگی، قوانین کا نفاذنہ ہونا، ناجائز تجاوزات، بلدیاتی و صوبائی محکموں کی ناقص کارکردگی سامنے آئی ہے اور جسے مشترکہ جدو جہد کے ذریعے بہتر کرنے کی ضرورت ہے۔ ان خیالات کا اظہار نگراں صوبائی وزیر برائے اطلاعات ماحولیات جمیل یوسف نے نیشنل فورم فار انوائرنمنٹ اینڈ ہیلتھ کے وفد سے ملاقات کے دوران کیا۔

نیشنل فورم کے وفد کی قیادت صدر محمد نعیم قریشی نے کی۔ ان کے ہمراہ نائب صدر انجینئر ندیم اشرف، مصطفی طاہر، ثاقب اعجاز اور جان رچرڈ بھی موجود تھے۔ جمیل یوسف نے کہا کہ شہر میں شجرکاری کو فروغ دیا جائے اور پورے شہر میں درخت لگائے جائیں اور صفائی ناجائز تجاوزات کیلئے حکو مت ، ادارے اور عوام ٹھوس اور سنجیدہ کوشش کرے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ بہت جلد ان مسائل کیلئے شہر کی تنظیموں ، صنعتی اداروں، متعلقہ محکموں کا اجلاس بلایا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ شجرکاری اس وقت شہر کی انتہائی اہم ضرورت ہے اور شہر کے تمام صنعتی ایسوسی ایشن اور کارپوریٹ سیکٹر اپنے علاقوں میں پودے لگائیں ۔ انہوں نے نیشنل فورم کی جانب سے شروع کی گئی شجرکاری مہم کو سراہا اور محکمہ کی طرف سے اس مہم میں بھرپور تعاون کا یقین بھی دلایا۔ اس موقع پر انہوں نے شہر میں بلند و بالا عمارتوں اور دیگر تعمیراتی کاموں کا بغیر ماحولیاتی تجزیے کے تعمیر اور قوانین کی خلاف ورزی پر بھی تشویش کا اظہار کیا۔

انہوں نے کہا کہ ہم کوشش کریں گے کہ ان تمام تعمیراتی کاموں کے دوران اداروں کو پابند کیا جائے گا کہ وہ تعمیرات کا کچھ حصہ شجرکاری کیلئے بھی وقف کریں۔ اس موقع پر نیشنل فورم کے صدر نے نگراں صوبائی وزیر کو عہدہ سنبھالنے پر مبارکباد پیش کی اور انہیں 15ویں سالانہ انوائرنمنٹ ایوارڈ اور کانفرنس میں بطور مہمان خصوصی شرکت کی دعوت بھی دی جو 17جولائی کو کراچی کے مقامی ہوٹل میں منعقد ہوگی۔

نعیم قریشی نے بتایا کہ نیشنل فورم کی طرف سے 5جولائی سے شجرکاری مہم کا آغاز کیا جا رہا ہے جس میں 50ہزار پودے شہر کے مختلف علاقوں میں لگانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ فورم شہر میں شجرکاری کے علاوہ ماحولیات کو نقصان پہنچانے والے اداروںکے خلاف بھی آواز اٹھا رہی ہے اور اسی سلسلے میں گزشتہ کئی سالوں سے کے پی ٹی کول یارڈ کی منتقلی بھی شامل ہے۔ جس پر سپریم کورٹ نے فیصلہ سناتے ہوئے اسے رہائشی علاقے سے منتقل کا حکم دیا ہے ۔ صوبائی وزیر نے سیپا کو بھی اپنے کام کو قانون کے مطابق جلد مکمل کرنے کا حکم دیا اور کہا کہ اس سلسلے میں سیپا کی بہتری کارکردگی سے ماحولیاتی مسائل حل کرنے میں مدد ملے گی۔