2018کا سال افغان شہریوں کے لئے انتہائی خون ریز اور مہلک ثابت ہو گا، اقوام متحدہ

جہاد میں غیر ارادی شہری ہلاکتیں شرعی طور پر ناجائز نہیں، طالبان

منگل 26 جون 2018 18:59

نیویارک(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 26 جون2018ء) اقوام متحدہ نے تنبیہہ کی ہے کہ 2018کا سال افغان شہریوں کے لئے انتہائی خون ریز اور مہلک ثابت ہو گا، 2017میں افغانستان میں 10ہزار افغان شہری مارے گئے اور زخمی ہوئے،افغان عسکریت پسندوں نے غیر ملکی حامیوں کے خلاف جنگ جاری رکھنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ مذہبی علما ء نے غیر ارادی عام شہریوں کی اموات کی وجہ سے کبھی شرعی جہاد کو نا جائز قرار نہیں دیا ۔

(جاری ہے)

بر طانوی میڈیا کے مطابق اقوام متحدہ نے تنبیہہ کی ہے کہ 2018کا سال افغان شہریوں کے لئے انتہائی خونریز اور مہلک ثابت ہو گا، 2017میں افغانستان میں 10ہزار افغان شہری مارے گئے اور زخمی ہوئے،افغان عسکریت پسندوں نے غیر ملکی حامیوں کے خلاف جنگ جاری رکھنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ مذہبی علما ء نے غیر ارادی عام شہریوں کی اموات کی وجہ سے کبھی شرعی جہاد کو نا جائز قرار نہیں دیا ۔تفصیلات کے مطابق گذشتہ روز افغان طالبان اور عسکریت پسند گروپوں نے غیر ملکی قوتوں کے خلاف جہاد جاری رکھنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ مذہبی علما ء نے غیر ارادی عام شہریوں کی اموات کی وجہ سے کبھی شرعی جہاد کو نا جائز قرار نہیں دیا ۔