نگران کابینہ کا ٹیکس فری عوام دوست بجٹ، تعلیم اور صحت کے بجٹ میں 30فیصد اضافہ

لوکل گورنمنٹ اینڈ رورل ڈویلپمنٹ کے لئے 106.966، سروسز اینڈ جنرل ایڈمنسٹریشن کے لئی43.622 ارب ہائیرایجوکیشن کے لئے 33.771اور سکول ایجوکیشن کے لئی322.354ارب روپے، فوڈ کے لئی39.947ارب محکمہ داخلہ کے لئے 137.554، فنانس کے لئے 258.745ارب، متفرق اخراجات کے لئی173.33ارب روپے کا تخمینہ

منگل 26 جون 2018 22:38

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 26 جون2018ء) صوبہ پنجاب کے پہلے چار ماہ کے بجٹ کے جاری اخراجات کے لئے 693ارب 70کروڑ روپے کا تخمینہ پیش کیا گیا۔ بجٹ میں تعلیم اور صحت کی مد میں 30فیصد اضافہ۔ تنخواہوں کی ادائیگی کے لئے بجٹ میں مجموعی طور پر27.6فی صد اضافہ، پنشن کی ادائیگی کے لئے مجموعی طور پر 31.5فیصد اضافہ، پی ایف سی ایوارڈ کے لئے 26.8فیصد اضافہ اور سروس ڈلیوری کے اخراجات کے لئے 36.7فیصد اضافے کا تخمینہ پیش کیا گیا ہے۔

بجٹ بریفنگ میں بتایا گیا کہ سکول ایجوکیشن کے لئے 322.354، محکمہ داخلہ کے لئے 137.54، پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر ڈیپارٹمنٹ کے لئے 143.21، سپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر کے لئے 105.785، لوکل گورنمنٹ اینڈ رورل ڈویلپمنٹ کے لئے 106.966، سروسز اینڈ جنرل ایڈمنسٹریشن کے لئے 43.622، فوڈ کے لئے 39.947، ہائیرایجوکیشن کے لئے 33.771، فنانس کے لئے 258.745 جبکہ دیگر متفرق اخراجات کے لئے 173.330 ارب روپے کا تخمینہ پیش کیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

مجموعی طور پر سکول ایجوکیشن کے بجٹ میں 26.4فیصد، محکمہ داخلہ کے بجٹ میں 18.5فیصد، پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر کے بجٹ میں 25.1فیصد، سپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر کے بجٹ میں 30.4فیصد، لوکل گورنمنٹ اینڈ رورل ڈویلپمنٹ کے بجٹ میں 105 فیصد، سروسز اینڈ جنرل ایڈمنسٹریشن کے بجٹ میں 31.8فیصد، فوڈ کے بجٹ میں 108.3فیصد، ہائیرایجوکیشن کے بجٹ میں 22.4فیصد، فنانس کے بجٹ میں 26.4فیصد، دیگر متفرق مدات میں 17.9فیصد، جبکہ مجموعی طور پر اخراجات میں 29.9فیصد اضافہ کیا گیا ہے۔بجٹ اجلاس میں نگران کابینہ نے سفارشات اور تجاویز پیش کرنے کے بعد اتفاق رائے سے بجٹ منظور کر لیا۔

متعلقہ عنوان :