شام،جنوب مغرب میں بڑھتی کشیدگی علاقائی سلامتی اور استحکام کے لئے خطرہ ہے، اسٹیفن ڈی مستور

جنوبی شام میںکشیدگی اسرائیل کیساتھ تنائو میں اضافہ کر سکتی ہے، الغوطہ یا حلب بنانے کی اجازت نہیں دیجائیگی

جمعہ 29 جون 2018 15:14

جنیوا(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 29 جون2018ء) اقوام متحدہ کے شام کے لئے نمائندہ خصوصی اسٹیفن ڈی مستورا نے کہا ہے کہ شام کے جنوب مغرب میں بڑھتی ہوئی جھڑپیں اور کشیدگی علاقائی سلامتی اور استحکام کے لئے خطرہ ہیں، جنوب مغرب میں کشیدگی اسرائیل کے ساتھ تنائو میں اضافہ کر سکتی ہے، جنوب مغربی شام کو الغوطہ یا حلب بننے کی اجازت ہر گز نہیں دی جائے گی۔

بین الاقوامی میڈیا کے مطابق اقوام متحدہ کے شام کے لئے نمائندہ خصوصی اسٹیفن ڈی مستورا نے کہا ہے کہ شام کے جنوب مغرب میں بڑھتی ہوئی جھڑپیں اور کشیدگی علاقائی سلامتی اور استحکام کے لئے خطرہ تشکیل دے رہی ہے اور اس کے ساتھ ساتھ اسرائیل کے ساتھ بھی تناو میں اضافہ کر سکتی ہے۔ڈی مستورا میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس میں ویڈیو کانفرنس کے ذریعے شرکت کی اور شام کی حالیہ صورتحال کے بارے میں بریفنگ دی۔

(جاری ہے)

انہوں نے خاص طور پر ملک کے جنوب مغرب میں بڑھتی ہوئی جھڑپوں اور فائر بندی کی خلاف ورزیوں کی طرف توجہ مبذول کروائی اور فضائی حملوں اور بمباری پر تشویش کا اظہار کیا۔انہوں نے کہا کہ ہم اس علاقے کو بھی مشرقی الغوطہ یا پھر حلب بننے کی اجازت نہیں دے سکتے کہ جہاں کثیر تعداد میں شہری ہلاکتیں ہو چکی ہیں ۔ تاہم علاقے کی صورتحال کو دیکھا جائے تو حالات اسی طرف جا رہے ہیں۔

ڈی مستورا نے کہا ہے کہ بڑے پیمانے پر جنگ ہوئی تو علاقہ بالکل مشرقی الغوطہ اور حلب کا منظر پیش کرے گا۔انہوں نے کہا کہ حالیہ ہفتوں میں 50 ہزار کے قریب افراد گھر سے بے گھر ہو کر اردن کی سرحدوں کی طرف نقل مکانی کر چکے ہیں۔ جنوب مغربی علاقے میں بڑھتی ہوئی کشیدگی علاقائی سلامتی اور استحکام کے لئے خطرہ تشکیل دے رہی ہے اور اس کشیدگی کے نتیجے میں اسرائیل کے ساتھ تناو میں بھی اضافہ ہو سکتا ہے۔

متعلقہ عنوان :