ا لپوری،،قومی وطن پارٹی اور پیپلز پارٹی شانگلہ کا دونوں صوبائی نشستوں پر اتحاد

جمعہ 29 جون 2018 19:08

ا لپوری(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 29 جون2018ء) برف پگھلنے لگی ،شانگلہ میں ماضی میں سیاست کے سخت حریف اتحادی بن گئے،قومی وطن پارٹی اور پیپلز پارٹی نے شانگلہ کے دونوں صوبائی نشستوں پر سیٹ ٹو سیٹ ایڈجسٹمنٹ کرکے اتحاد کردیا-شانگلہ کے پہلے صوبائی حلقہ پی کے 23شانگلہ ون سے قومی وطن پارٹی کے نامزد کردہ امیدوار شاہ سعود خان ایڈووکیٹ پیپلز پارٹی کے امیدوار ڈاکٹر افسرالملک خان کے حق میں دستبردارجبکہ شانگلہ کے دوسرے صوبائی حلقہ پی کے 24شانگلہ ٹوسے پیپلز پارٹی کے نامزد کردہ امیدوار زید اللہ خان قومی وطن پارٹی کے نامزد کردہ امیدوار ڈاکٹر سجاد احمد خان کے حق میں دستبرار ہوگئے -دونوں جماعتوں کے اتحاد کا باقاعدہ اعلان الپوری میں ایک پر ہجوم پریس کانفرنس میں کیا گیا جس میں پی پی پی اور کیو ڈبلیو پی کے سرکردہ رہنمائوں نے شرکت کی اس موقع پر پی پی پی کے این واے او کے صدر فواد علی نور ،حاجی بخت زمین ، محمد رشید ،ذولفقار علی، غلام اللہ دیگر قومی وطن پارٹی کی نجیب اللہ خان ،مہابت شاہ ، حاجی معمبر خان و دیگرموجودتھے۔

(جاری ہے)

ماضی میں پی پی پی اور کیو ڈبلیو پی شانگلہ میں مد مقابل رہے ہیں اور ہمیشہ سے جب قومی وطن پارٹی وجود میں آیا تو شانگلہ میں یہ سیاسی حریف ہونے کے ساتھ ساتھ ایک دوسرے کے سخت مخالف رہے،اس اتحاد سے دونوں جماعتوں کو فائدہ ہوگا ۔کارکنان۔پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پی پی پی ملاکنڈ ڈویژن کے صدر اور امیدوار پی کے 23شانگلہ ون ڈاکٹر افسر الملک خان کا کہنا تھا کہ شانگلہ میں دونوں جماعتوں کی ایک بڑا ووٹ بینک موجود ہے ، ماضی میں کچھ غلطیوں سے سبق سیکھنا ہوگا ، شانگلہ کے عوام کو 25جولائی کے عام انتخابات میں اپنے ووٹ کے ذریعے فیصلہ کرنا ہوگا کہ وہ شانگلہ کی ترقی چاہتے ہیں یا دو دہائیوں سے مسلسل قابض ٹولے جنھوں نے شانگلہ کو پسماندگی کی طرف دھکیل دیا ہے کو پھر سے منتخب کرتے ہیں،ہمیں ووٹ کا قدر کرنا ہوگا ،شخصیت پر نہیں بلکہ ان کے وژن ، منشور اوران کے ذہن میں ترقی کے سوچ کو دیکھنا ہوگا ،ائندہ عام انتخابات میں کیو ڈبلیو پی کے کارکنو ں اور ووٹرز کی مدد سے کامیاب ہوئے تو تمام تر توانائیاں علاقے کے ترقی اور یہاں پر ہونے والے نا انصافیوں کے اازالہ کیلئے خرچ کیا جائیگا۔

پیپلز پارٹی نے قومی وطن پارٹی کے موجودہ سربراہ آفتاب احمد خان شیر پائو کی سربراہی میں شانگلہ پر جو احسان کیا ہے وہ کسی سے ڈھکا چھپا نہیں ، وہ میرے سیاسی استاد ہیں، سیاسی طور پر اختلافات ضرور ہیں مگر آفتاب شیرپائو کو ہمیشہ قدر کی نگاہوں سے دیکھتے ہیں ۔پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے قومی وطن پارٹی کے ضلعی صدر اور امیدوار برائے پی کی24 شانگلہ ٹو ڈاکٹر سجاد احمد خان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کے ساتھ اتحاد شانگلہ میں دونوں نشستوں کو جیتنے کاسنگ میل ثابت ہوگا،ہم پیپلز پارٹی کے ہر کارکن کو یہ تسلی دیتے ہیں کہ وہ اب قومی وطن پارٹی اور پیپلز پارٹی میں کوئی فرق نہیں ، یہ فرضی اتحاد نہیں بلکہ عملی اتحاد ہوگا، شانگلہ کے ساتھ ماضی میں کئے جانے والے نا انصافیوں کا بدلہ لینا صرف اور صرف ووٹ کے ذریعے ممکن ہے ،اس اتحاد سے شانگلہ کی سیاسی فضاء میں نمایاں تبدیلی ائیگی جو ہمارے جیت کا نیک شگون ہے ۔

قومی وطن پارٹی کے دستبردار ہونے والے صوبائی امیدوار شاہ سعود خان ایڈووکیٹ کا کہنا تھا کہ دونوں جماعتوں کے اتحاد سے جیت کی امنگیں پیدا ہوچکی ہیں ، یہ اتحاد دونوں صوبائی نشستوں کو جیتوانے کیلئے کیا گیا ہے جو ائندہ پانچ سال کیلئے جاری رہے گا۔پیپلز پارٹی کے دستبردار ہونے والے زید اللہ خان نے کہا کہ قومی وطن پارٹی کے رہنماء اور کارکن کے ساتھ گزشتہ کئی برسوں سے اکھٹے کام کرتے آرہے ہیں، اتحاد اور الائنس کی باتیں ہوتی تھی تو سب سے پہلے ہمارے کارکنوں ، جیالوں ، رہنمائوں کے ذہنوں میں سب سے پہلا اپشن قومی وطن پارٹی اسلئے تھی کہ ماضی میں ہم نے پیپلز پارٹی کے پلیٹ فارم پر متحد ہوکر کام کیا اور ایک دوسرے کے خیالات سے خوب واقف تھے۔۔