پاکستان کا ایف اے ٹی ایف کی شرائط پر آمادگی خوش آئند ہے، امریکہ

پاکستان کی مکمل حوصلہ افزائی کرتے ہیں کہ وہ سی ایف ٹی پر عملدرآمد کے لیے ایف اے ٹی ایف اور عالمی براردی کے ساتھ مل کر کام کرے ،ْحکام

اتوار 1 جولائی 2018 13:10

واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 01 جولائی2018ء) امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ نے کہا ہے کہ پاکستان کی جانب سے منی لانڈرنگ اور دہشت گردوں کی مالی معاونت کے خلاف کریک ڈاؤن کی یقین خوش آئند ہے تاہم اسلام آباد اس پر عملدرآمد بھی لازمی بنائے۔واضح رہے کہ فنانشل ایکشن ٹاسک فورسز (ایف اے ٹی ایف) نے پاکستان کو باقاعدہ طور پر، دہشت گردوں کی مالی معاونت روکنے میں ناکام ہونے والے ممالک کی فہرست، ’گرے لسٹ‘ میں شامل کر لیاہے۔

ایف اے ٹی ایف نے پیرس میں منعقد کانفرنس میں فیصلہ کیا جس میں کہا گیا کہ پاکستان اپنی سرزمین سے دہشت گردوں کی مالی امداد کی نگرانی اور خاتمے کے لیے مربوط لائحہ عمل تیار کرنے میں ناکام رہا۔ایف اے ٹی ایف سے متعلق فیصلے پر اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کے ترجمان نے نجی ٹی وی کو بتایا کہ ہمیں خوشی ہے کہ پاکستان نے دہشت گردوں کی معالی معاونت (سی ایف ٹی) کے خلاف اپنی کمزوریوں کو دور کرنے کے لیے ایف اے ٹی ایف کے ساتھ کام کرنے پر آمادگی کا اظہار کیا۔

(جاری ہے)

امریکی حکام کے مطابق ہم پاکستان کی مکمل حوصلہ افزائی کرتے ہیں کہ وہ سی ایف ٹی پر عملدرآمد کے لیے ایف اے ٹی ایف اور عالمی براردی کے ساتھ مل کر کام کرے اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد 1267 کو پورا کرے تا کہ عالی سطح پر فنڈز کی منتقلی یا وصولی پر کوئی پابندی عائد نہ ہو۔ایف اے ٹی ایف کی جانب سے مرتب کردہ 26 نکاتی ایکشن پلان پاکستان کو فراہم کیا جا چکا ہے جس میں دہشت گردوں کو حاصل تمام مالی معاونت کے ذرائع کو ختم کرنا شامل ہے۔فراہم کردہ لسٹ میں لشکرطیبہ، جیش محمد، جماعت الدعوہ، داعش، حقانی نیٹ ورک، پاکستانی طالبان اور القاعدہ شامل ہے۔