الیکشن سے قبل تحریک انصاف کو زبردست جھٹکا

اہم ترین رہنماؤں نے پی ٹی آئی کا ٹکٹ واپس کردیا،آزاد حیثیت سے الیکشن لڑنے کا اعلان

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین پیر 2 جولائی 2018 12:55

الیکشن سے قبل تحریک انصاف کو زبردست جھٹکا
فیصل آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 02 جولائی 2018ء) : عام انتخابات 2018ء سے قبل ہی ملک کی بڑی سیاسی جماعتوں کو کئی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے جس میں سے سب سے بڑی مشکل اُمیدواروں کو پارٹی ٹکٹ کو چھوڑ کر آزاد حیثیت میں الیکشن لڑنے کا فیصلہ ہے۔ عام انتخابات کے نزدیک آتے ہی آزاد حیثیت میں الیکشن لڑنے کا ٹرینڈ آن ہو گیا ہے۔ فیصل آباد سے پی ٹی آئی کے اُمیدواروں نے بھی آزاد حیثیت میں الیکشن لڑنے کا اعلان کر دیا ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق پی پی 97 سے اجمل چیمہ،103 سے سردار بہادر خان آزاد حیثت میں جبکہ پی پی 102 سے رائے اعجاز کھرل ٹی ایل پی (تحریک لبیک پاکستان) کے ٹکٹ پر الیکشن میں حصہ لیں گے۔این اے 101 سے پی ٹی آئی کے رہنما ظاہر اولکھ بھی آزاد حیثیت میں ہی الیکشن لڑیں گے۔

(جاری ہے)

این اے 102 سے پی ٹی آئی کے رہنما عمیر وصی پاکستان پیپلز پارٹی کے ٹکٹ پر الیکشن میں حصہ لیں گے۔

مزید این اے 103 اور پی پی 102 سے خالد محمود وٹو بھی آزاد حیثیت میں ہی الیکشن میں حصہ لیں گے۔ پی پی 104 سے پی ٹی آئی رہنما رانا نعیم اقبال بھی آزاد حیثیت میں انتخابات میں حصہ لیں گے۔ خیال رہے کہ انتخابی اُمیدواروں کو ٹکٹس الاٹ کیے جانے کے بعد سے ہی پی ٹی آئی میں اندرونی اختلافات نے زور پکڑ لیا ہے۔ پی ٹی آئی کی ٹکٹس تقسیم کے خلاف احتجاج کرنے والوں نے کہا کہ پارٹی نے اپنے اہم اور بانی رہنماؤں کو نظر انداز کر کے حال ہی میں پارٹی میں شامل ہونے والے سیاسی رہنماؤں کو ٹکٹ جاری کیا جو پارٹی کے نظریاتی رہنماؤں کے ساتھ سراسر زیادتی ہے۔

قومی اخبار میں شائع ایک رپورٹ کے مطابق پاکستان تحریک انصاف نے کئی حلقوں میں باپ بیٹا، بھتیجے ، سگے بھائیوں اور رشتے داروں کو بھی ٹکٹ سے نواز دیا۔ پی ٹی آئی جو موروثی سیاست کی ہمیشہ سے مخالفت کرتی آئی ہے اب خود ہی موروثی سیاست کو فروغ بھی دے رہی ہے، اقربا پروری اور رشتہ داروں کو ٹکٹ دینے کے معاملے پر پی ٹی آئی کو سخت تنقید کا سامنا ہے۔ پی ٹی آئی نے اپنی انتخابی فہرست میں بظاہر اپنے اہم رہنماؤں کو بھی ٹکٹ جاری نہیں کیا۔ٹکٹس کے معاملے پر ناراض ہو کر کئی رہنماؤں نے پارٹی چھوڑ کر دوسری جماعتوں میں شامل ہونے اور کئی اُمیدواروں نے اپنی ہی پارٹی کے خلاف آزاد حیثیت میں الیکشن لڑنے کا اعلان کر رکھا ہے۔