Live Updates

نوز شریف کا 6 جولائی تک پاکستان واپس جانے سے انکار،احتساب عدالت سے ایون فیلڈ ریفرنس کا فیصلہ موخر کرنے کی اپیل بھی کردی

اپنے خلاف فیصلہ عدالت میں کھڑے ہو کر سننا چاہتا ہوں، تاہم اہلیہ کلثوم نواز کو بھی موجودہ حالت میں اکیلا نہیں چھوڑنا چاہتا: نواز شریف

muhammad ali محمد علی بدھ 4 جولائی 2018 19:14

نوز شریف کا 6 جولائی تک پاکستان واپس جانے سے انکار،احتساب عدالت سے ایون ..
لندن (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 04 جولائی 2018ء) نوز شریف کا 6 جولائی تک پاکستان واپس جانے سے انکار،احتساب عدالت سے ایون فیلڈ ریفرنس کا فیصلہ موخر کرنے کی اپیل بھی کردی۔ تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم نواز شریف کی جانب سے لندن میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے 6 جولائی تک پاکستان واپس جانے سے انکار کردیا گیا ہے۔ صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے نواز شریف نے احتساب عدالت سے ایون فیلڈ ریفرنس کا فیصلہ موخر کرنے کی اپیل بھی کردی ہے۔

نواز شریف کا کہنا ہے کہ انہوں نے پاناما کیس فیصلے سے لے کر دیگر تمام کیسز کے فیصلے پاکستان میں رہتے ہوئے سنے۔ اب اپنے خلاف ایون فیلڈ ریفرنس کا فیصلہ بھی عدالت میں کھڑے ہو کر سننا چاہتا ہوں۔ تاہم اہلیہ کلثوم نواز کو بھی موجودہ حالت میں اکیلا نہیں چھوڑنا چاہتا۔

(جاری ہے)

اہلیہ کلثوم نواز کو یہ معلوم ہی نہیں ہے کہ ان کے اہل خانہ لندن میں موجود ہیں۔

کلثوم نواز تاحال ہوش میں نہیں آئیں، تاہم امید ہے وہ جلد ہوش میں آ جائیں گی۔ نواز شریف کا مزید کہنا ہے کہ اہلیہ کی صحت بہتر ہونے تک وہ پاکستان واپس نہیں جا سکتے، اس لیے ان کیخلاف ایون فیلڈ ریفرنس کا فیصلہ موخر کیا جائے۔ نواز شریف کا مزید کہنا ہے کہ پاکستان کی عدالتوں کی جانب سے اہم کیسوں کے فیصلے کئی کئی ماہ تک محفوظ رکھنے کی روایت ہے، تاہم ان کیخلاف فیصلہ فوری سنانے کا اعلان کیا گیا ہے۔

وہ پاکستان جا کر ایون فیلڈ ریفرنس کا فیصلہ ضرور سنیں گے، تاہم فی الحال ان کیلئے پاکستان جانا ممکن نہیں۔ واضح رہے کہ احتساب عدالت نے نواز شریف،مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر کے خلاف ایون فیلڈ ریفرنس کا فیصلہ محفوظ کر لیا ہے۔فیصلہ مریم نواز کے حتمی دلائل مکمل ہونے پر محفوظ کیا گیا ہے۔ایون فیلڈ ریفرنس کا فیصلہ 6 جولائی بروز جمعہ کو سنایا جائے گا۔

ایون فیلڈ ریفرنس کا ٹرائل دس ماہ میں مکمل کیا گیا ہے۔ایون فیلڈ ریفرنس میں سابق وزیر اعطم نواز شریف اور ان کی صاحبزادی مریم نواز احتساب عدالت میں 70سے زائد پیشیاں بگھت چکے ہیں۔ایون فیلڈ ریفرنس کی سماعت احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے کی۔احتساب عدالت میں کیمرا اور 2 سکرینیں نصب کی گئی تھیں۔ایون فیلڈ ریفرنس میں سابق وزیراعظم نواز شریف کے بیٹوں حسین نواز اور حسن نواز کو اشتہاری قرار دے دیا جا چکا ہے۔

احتساب عدالت میں ایون فیلڈ ریفرنس کی کل 107 سماعتیں ہوئیں۔نواز شریف اور مریم نواز 78سماعتوں میں احتساب عدالت میں پیش ہوئے۔جب کہ واجد ضیاء پر لگ بھگ دو ہفتے تک وکلاء صفائی نے جرح کی۔ایون فیلڈ ریفرنس میں 18گواہوں کے بیانات قلمبند کیے گئے۔لندن سے 2 گواہوں کےبیانات ویڈیولنک پررکارڈ کیے گئے.جب کہ احتساب عدالت کے باہر نواز شریف اور مریم نواز کے بیانات بھی میڈیا کی زینت بنے رہتے تھے۔

یاد رہے شریف خاندان کے خلاف ایون فیلڈ ریفرنس میں قومی احتساب بیورو (نیب) کے ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل نے حتمی دلائل کے دوران کہ تھا ا کہ سابق وزیراعظم نواز شریف ہی لندن فلیٹس کے اصل مالک ہیں۔جب کہ آف شور کمپنی کے ذریعے اصل ملکیت چھپائی گئی۔یاد رہے کہ سپریم کورٹ کے پاناماکیس سے متعلق 28 جولائی 2017 کے فیصلے کی روشنی میں نیب نے شریف خاندان کے خلاف 3 ریفرنسز احتساب عدالت میں دائر کیے، جو ایون فیلڈ پراپرٹیز، العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ انویسمنٹ سے متعلق ہیں۔
Live مریم نواز سے متعلق تازہ ترین معلومات