صوبہ بھر کے تمام اضلاع بشمول نئے شامل ہونے والے قبائلی اضلاع میں یکساں فارمیٹ کے طبی نسخے رائج کرنے کے احکامات جاری

طبی نسخے کا پروفارما تمام اضلاع کے محکمہ صحت افسران کو ارسال کردیا گیا ہے،پروفارما میں دیگر ضروری معلومات کے ساتھ ساتھ پی ایم ڈی سی رجسٹریشن نمبر درج کرنے کی ہدایت کی گئی

بدھ 4 جولائی 2018 19:56

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 04 جولائی2018ء) محکمہ صحت خیبر پختونخوا نے تاریخی اقدام اٹھاتے ہوئے صوبہ بھر کے تمام اضلاع بشمول نئے شامل ہونے والے قبائلی اضلاع میں یکساں فارمیٹ کے طبی نسخے رائج کرنے کے احکامات جاری کردیئے ہیں۔اس سلسلے میں تمام سرکاری اور نجی ڈاکٹروں کو طبی نسخہ جاری کرنے کے لئے رضاکارانہ یکساں فارمیٹ پر عمل کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

تفصیلات کے مطابق طبی نسخے کا پروفارما تمام اضلاع کے محکمہ صحت افسران کو ارسال کردیا گیا ہے۔پروفارما میں دیگر ضروری معلومات کے ساتھ ساتھ پی ایم ڈی سی رجسٹریشن نمبر درج کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔عالمی ادارہ صحت کے مطابق طبی نسخے پر معالج کا نام، پتہ، ٹیلیفون نمبر، دوائی کی کیمیائی ترکیب، دوائی کی مقدار، ضروری ہدایات، احتیاطی تدابیر، معالج کے دستخط، مریض کا نام، عمر اور پتہ درج ہونے چاہئے۔

(جاری ہے)

عالمی ادارہ صحت کے مطابق طبی نسخہ واضح اوربہ آسانی پڑھے جانے والی لکھائی میں ہوناضروری ہے۔کچھ عرصہ قبل ایک سروے کے مطابق صرف پشاور میں 58 فیصد طبی نسخے مشکل سے پڑھے جانے کے قابل تھے۔یہاں یہ امر قابل ذکرہے کہ پاکستان جرنل آف میڈیکل سائنسز میں ایک آرٹیکل کے مطابق پشاور کے چھ بڑے ہسپتالوں اور فارمیسیز میں 1096 طبی نسخوں کا جائزہ لیا گیا تھا۔

سٹڈی سروے کے مطابق کسی بھی ڈاکٹری نسخے میں مکمل معلومات درج نہیں تھیں۔ڈاکٹری نسخوں میں 89 فیصد پر ڈاکٹر کا نام تحریر نہیں تھا جبکہ 98.2 فیصد پر رجسٹریشن نمبر نہیں لکھا گیا تھا۔طبی نسخوں میں 78 فیصد پر بیماری سے متعلق کچھ بھی نہیں لکھا گیا تھا۔اس طرح 63 فیصد پر دوائی کی مقدار، 55 فیصد پر دوائی استعمال کی مدت، 18 فیصد پر معالج کے دستخط اور 10 فیصد پر استعمال کا طریقہ کار تحریر نہیں تھا۔طبی نسخوں میں 62 فیصد درد کش ادویات پر مشتمل تھے۔

متعلقہ عنوان :