فلسطینی نژاد نوجوان سماجی کارکن اسدی جلادوں کے تشدد سے شہید

نیراز سعید انسانی خدمات پراونروا سے ایوارڈ حاصل کر چکے تھے،شوہر کو بیدردی سے قتل کیاگیا،اہلیہ کا فیس بک پر بیان

منگل 17 جولائی 2018 12:19

لندن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 جولائی2018ء) انسانی حقوق کی تنظیموں اور شام کے سماجی کارکنوں نے کہاہے کہ اسد رجیم کے ایک عقوبت خانے میں پابند سلاسل فلسطینی نڑاد امدادی کارکن اور فوٹو گرافر نیراز سعید کو دوران حراست تشدد کرکے قتل کردیا گیا۔عرب ٹی وی کے مطابق اسدی فوج نے نیراز سعید کو 2015ء کے آخر میں حراست میں لینے کے بعد نامعلوم مقام پرمنتقل کردیا تھا۔

اس کی گرفتاری جنوبی دمشق میں قائم یرموک فلسطینی پناہ گزین کیمپ میں امدادی سرگرمیوں میں حصہ لینے کی پاداش میں عمل میں لائی گئی تھی۔ اسدی فوج نے کئی سال سے اس کیمپ کا محاصرہ کررکھا ہے اور کیمپ میں رہنے والے فلسطینی پناہ گزینوں کے پاس خوراک اور ادویات سمیت زندگی بچانے کے لیے کچھ نہیں۔

(جاری ہے)

نیراز سعید کو 2011ء میں بشارالاسد کے خلاف عوامی انقلاب کی تحریک کی حمایت کے الزام میں حراست میں لیا گیا تھا۔

تاہم رہائی کے بعد وہ شام سے چلا گیا تھا۔ بعد ازاں یرموک پناہ گزین کیمپ میں فلسطینی پناہ گزینوں کی کسمپرسی اور تباہی وبربادی کی خبریں سن کر واپس آگیا اور متاثرین کی مدد شروع کردی تھی۔مقتول سماجی کارکن نیراز سعید کی اہلیہ لمیس الخطیب نے سماجی رابطوں کی ویب سائیٹ فیس بک پر پوسٹ ایک بیان میں کہا کہ اس کے شوہر کو اسد رجیم کے ایک عقوبت خانے میں انسانیت سوز تشدد کرکے شہید کردیا گیا ۔